وزیراعظم ہاؤس آمد پر معزز مہمان کو پاکستان کی مسلح افواج کے دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے وزیراعظم ہاؤس میں یادگاری پودا بھی لگایا۔ انڈونیشیا کے صدر نے گارڈ آف آنر کا معانہ کیا جس کے بعد انکا وفاقی وزراء سے تعارف کرایا گیا۔
انڈونیشیا کے صدر پروبووو سَوبیانتو کا یہ پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، انڈونیشیا کے صدر دورے کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کریں گے۔
ان کی وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے ساتھ دو طرفہ امورپر بات چیت بھی ہوگی جس میں باہمی تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا۔ صدر پَروبووو چیف آف آرمی اسٹاف، چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیرسے بھی ملاقات کریں گے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق دورے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، آئی ٹی، صحت، موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی۔
پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان متعدد نئے اقدامات پر اتفاق اورکئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں ۔پاکستان اور انڈونیشیا دیرینہ، قریبی اورخوشگوار تعلقات کے حامل برادر ملک ہیں، جن کی بنیاد مشترکہ اقدار، یکساں مؤقف اور باہمی مفادات پر قائم ہے۔
انڈونیشیا کے صدر کا دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان اور انڈونیشیا کےدرمیان سفارتی تعلقات 1950میں قائم ہوئے۔ دونوں ممالک رواں سال اپنے سفارتی تعلقات کی 75 سالگرہ منارہے ہیں جس سے دورے کی اہمیت میں اضافہ ہوگا۔
صدر پَروبووو کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو نئی جہت دینے، شراکت داری میں وسعت اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرے گا۔