اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ایم این ایز کو مسلسل نااہل کر رہی ہے، بانی پی ٹی آئی سے 29 دن ملاقات نہ ہونے دینا نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں ناقابل قبول ہیں، حکومت اسمبلی میں بھی ہمیں بولنے نہیں دیتی، ہماری تقاریر آن ایئر نہیں کی جاتیں، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں پولیٹیکل ایکٹیویٹی روک دی گئی ہے۔
جنیداکبر نے کہا کہ عوام کی رائے کا احترام نہ کرنا اداروں کیلئے نقصان دہ ہے، 70 سے 80 فیصد نوجوان بانی کے ساتھ ہیں، ریاست اور عوام کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے، ادارے مضبوط تب ہوں گے جب عوام ساتھ ہوں گے۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہم نے 8 فروری کو اپنے ووٹ کا بھرپور تحفظ کیا، حکومت سوشل میڈیا اور میڈیا کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کو پریس کانفرنسوں میں نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔