اٹلی کے دورے کے بعد اپنے طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ وہ انتخابات سے متعلق کسی بھی تاخیر کے حامی نہیں تاہم سکیورٹی کی صورتحال بنیادی رکاوٹ ہے۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ میں انتخابات کے لیے تیار ہوں اور میں کھلے عام امریکہ اور یورپی اتحادیوں سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ انتخابی عمل کی سکیورٹی یقینی بنانے میں مدد کریں۔
ان کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ یوکرین کی قیادت جنگ کو انتخابات نہ کرانے کا بہانہ بنا رہی ہے اور اب ملک انتخابات ہونے چاہیے۔
زیلنسکی نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقتدار سے چمٹے رہنے کے خواہاں نہیں بلکہ ملک کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل میزائل حملوں کے دوران فوجی اور شہری کس طرح ووٹ ڈال سکتے ہیں؟
صدر نے بتایا کہ انہوں نے یوکرینی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ مارشل لا کی حالت میں انتخابات کرانے کے لیے ضروری قانون سازی تیار کی جائے۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ اپنے شراکت داروں کا احترام کرتے ہوئے کہوں گا کہ میں انتخابات کے لیے تیار ہوں، مگر یہ فیصلہ یوکرین کے عوام کا ہے۔