غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جہاں اسرائیل کی جانب سے 10 اکتوبر سے اب تک 738 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں 370 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
حماس نے اپنے تازہ بیان میں دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اسرائیل کی مسلسل خلاف ورزیوں اور جاری جارحیت کے ماحول میں جنگ بندی کے کسی دوسرے مرحلے کا آغاز ممکن نہیں۔ انہوں نے ثالث ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر معاہدے کی پابندی کے لیے مؤثر دباؤ ڈالیں۔
اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں، حملے میں 7 فلسطینی شہید
ادھر رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی سالانہ رپورٹ کے مطابق رواں سال دنیا بھر میں 67 صحافی قتل ہوئے، جن میں سے 29 کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غزہ میں اب تک 220 صحافی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جس کی وجہ سے اسرائیل کو صحافیوں کے لیے انتہائی خطرناک ملک قرار دیا جا رہا ہے اور اسرائیل کو صحافیوں کا بھی بدترین دشمن قرار دیا جارہا ہے۔
اسرائیل کا امن معاہدے پر وار:اسرائیلی آرمی چیف کا غزہ پر قبضہ کرنے کا دعویٰ
عالمی تنقید میں اضافے کے بعد اسرائیلی حکومت نے غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی کے لیے اردن سے ملحق سرحدی کراسنگ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کراسنگ 23 ستمبر سے بند تھی، جسے آج سے امدادی قافلوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔