سندھ ہائیکورٹ میں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر امریکی ویزا حاصل کرنے کی کوشش کے الزام میں ملزم طارق کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل راج علی واحد کنور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ نہ تو دستاویزات جعلی ہیں اور نہ ہی جمع کرائے گئے، البتہ ویزے جعلی ثابت ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی قونصل خانے کی جانب سے شکایت ایک غلط فہمی کے نتیجے میں درج کی گئی، جو اسی گروپ کے چند دیگر افراد کی جانب سے کی گئی اور جعلسازی کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریکارڈ پر موجود دستاویزات صاف ظاہر کرتی ہیں کہ درخواست گزار کی طرف سے کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس پر امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کا اطلاق ہوتا ہے۔ اس لیے گرفتاری کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
سرکاری وکیل نے مؤقف دیا کہ درخواست گزار کیخلاف امریکی قونصلیٹ کی جانب سے جعلی دستاویزات جمع کرانے کی شکایت درج کرائی گئی تھی، جس کی بنیاد پر مقدمہ قائم کیا گیا۔ ویزا اور دستاویزات کو مشکوک قرار دیا گیا ہے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم طارق کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔