نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لیے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، پاکستان کے معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری درکار ہے۔
معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے 2 روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا آج سے آغاز ہوگیا، جہاں امریکا، چین، سعودی عرب، روس، فن لینڈ اور تریکہ سمیت دیگر ممالک کے وفود شریک ہیں۔
فورم کے افتتاحی سیشن میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر تجارت جام کمال خان سمیت وفاقی وزرا اور اہم غیر ملکی شخصیات نے شرکت کی۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پائیدار معاشی استحکام کے لیے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، پاکستان اقتصادی ترقی کے نئے دور میں داخل ہورہا ہے، تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں اور عالمی ادارے بھی پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرماری کاری درکار ہے، پاکستان کی آبادی کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امید ہے کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔
وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا لال صوبہ ہے، پاکستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے سرمایہ کاری درکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منرلز انویسٹمنٹ فورم میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی شرکت ہمارے لئے خوش آئند ہے۔
واضح رہے کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان منرل فورم 2025 کا آج افتتاحی روز ہے جو تین اہم سیشنز پر مشتمل ہوگا جبکہ 9 اپریل کو ریکو ڈِک پر تفصیلی سیشن اور پینل ڈسکشنز ہوں گی۔
اس اہم موقع پر 8 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت حکومت کے اعلیٰ عہدیداران شریک ہوں گے۔
فورم کے پہلے روز آذربائیجان کے وزیر معیشت مکائیل جباروف، امریکی اہلکار ایرک مائرز اور سعودی نائب وزیر صنعت عبداللہ العینیزی وزارتی سیشنز میں شریک ہوں گے۔
جولیان کیٹل، ووڈ میک کی کے وائس چیئرمین، عالمی کموڈٹی رجحانات اور پاکستان کے کردار پر خصوصی پریزنٹیشن دیں گے جبکہ بیرک گولڈ کے سی ای او مارک برسٹو ریکو ڈِک اور پاکستان میں کان کنی کے مستقبل پر اہم خطاب کریں گے۔
ریکو ڈِک پر جامع سیشن 9 اپریل کو ہوگا، جس میں عالمی ماہرین اور منصوبے کے رہنما اس کی پیشرفت اور امکانات پر روشنی ڈالیں گے۔
زِجن مائننگ کے شین شاؤ یانگ، آئی ایچ سی کے سید بسار شیب، اور محمد علی ٹبہ پینل مباحثے میں پاکستان کی معدنی ترقی پر تبادلہ خیال کریں گے۔
نیشنل ریفائنری لمیٹڈ کے محمد علی ٹبہ اور ایف ڈبلیو او کے ڈی جی ایکسپلوریشن پر پانچ منٹ کا اہم بریفنگ سیشن دیں گے۔
سعودی جیالوجیکل سروے کے سی ای او عبداللہ الشمرانی اور عالمی ماہرین معدنی نقشہ سازی اور ابھرتی معیشتوں کے لیے جیولوجیکل سروے کی اہمیت پر گفتگو کریں گے۔
برنڈ ٹیگلر، ڈاکٹر وانگ ہونگلیانگ، ڈاکٹر پال اور ڈاکٹر پیٹر زاؤاڈا عالمی سرویز اور ترقی پذیر ممالک کے تجربات شیئر کریں گے۔
ریکوڈک پروجیکٹ کی ترقی پر پینل بحث میں، ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر اساک مارے، ویئر منرلز کے جے ڈی سنگلٹن، اور بیرک گولڈ کے جیمز فرگوسن سمیت ماہرین شرکت کریں گے۔
قومی معدنی پالیسی پر ڈاکٹر حامد اشرف، ویل جابر، ویڈمیکنزی اور وائٹ اینڈ کیس کے ماہرین سرمایہ کاری، قانون اور اصلاحات پر پینل گفتگو کریں گے۔