سوڈان میں ہفتے کو ہونے والے ڈرون حملے میں بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے اقوام متحدہ کے امن مشن کے چھ ارکان جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر خبریں سامنے آئیں کہ پاکستانی فوج نے بیس پر موجود بقیہ بنگل دیشی فوجیوں کو ریسکیو کیا۔ تاہم، بنگلہ دیشی فوج نے ان افواہوں کی تردید کی ہے۔
اتوار کو سوشل میڈیا پر دعوے سامنے آئے کہ “اقوام متحدہ کے بنگلہ دیشی امن مشن پر حملے کے فوراً بعد پاکستان کی کوئیک ری ایکشن فورس (کیو آر ایف) کو روانہ کیا گیا، جس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور حملے کی زد میں آئے اقوامِ متحدہ کے بیس سے 41 بنگلہ دیشی فوجیوں کو بحفاظت نکالا، جن میں آٹھ زخمی اہلکار بھی شامل تھے۔”

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کئی اکاؤنٹس سے سوڈان حملے کی ویڈیو شئیر کی گئی اور مذکورہ بالا دعوے کو دہرایا گیا۔

تاہم بنگلادیش ملٹری کے ایکس اکاؤنٹ سے ان خبروں کی تردید سامنے آئی ہے اور پوسٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیر گردش دعوے درست نہیں ہیں۔
‘بی ڈی ملٹری اکاؤنٹ’ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ “سوڈان میں بنگلہ دیشی اقوامِ متحدہ کے امن دستوں پر ہونے والے خوفناک حملے کے بعد سوشل میڈیا پر بعض رپورٹس گردش کر رہی ہیں جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی کوئیک ری ایکشن فورس (کیو آر ایف) کو تعینات کیا گیا جنہوں نے 41 بنگلہ دیشی فوجیوں کو ریسکیو کیا اور حملہ آوروں سے مقابلہ کیا۔”

پوسٹ کے مطابق “یہ دعوے تاحال غیر مصدقہ ہیں اور نہ تو اقوامِ متحدہ کے کسی سرکاری بیان سے ان کی تصدیق ہوتی ہے اور نہ ہی بنگلہ دیش کے مستند دفاعی ذرائع نے ان کی توثیق کی ہے۔”
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ مزید کسی بھی پیش رفت کے لیے صرف اقوامِ متحدہ کے سرکاری بیان یا بنگلہ دیش آرمی کے مصدقہ بیانات پر انحصار کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ اس طرح کے آپریشنز پر بیانات پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) یا دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے جاتے ہیں۔ تاہم، اسٹوری کی اشاعت تک کوئی تردید یا تصدیق جاری نہیں کی گئی تھی۔