آسٹریلوی اخبار سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق نوید اکرم کی والدہ ورینا نے بتایا کہ حملے سے کچھ دیر قبل نوید نے انہیں فون کیا تھا۔ فون کال کے دوران نوید نے بتایا کہ وہ مچھلی پکڑنے آیا ہوا ہے اور اس سے قبل تیراکی اور اسکوبا ڈائیونگ بھی کر چکا ہے۔
ورینا کے مطابق نوید نے گفتگو میں یہ بھی کہا کہ موسم بہت گرم ہے، اس لیے وہ باہر زیادہ دیر نہیں رہے گا اور کھانا کھانے جا رہا ہے۔ والدہ کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت کسی غیر معمولی بات کا احساس نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق نوید اکرم پیشے کے لحاظ سے مزدور تھا اور اینٹیں لگانے کا کام کرتا تھا، تاہم اس کی ملازمت دو ماہ قبل اس وقت ختم ہو گئی تھی جب متعلقہ کمپنی دیوالیہ ہو گئی۔ نوید کے والد ساجد اکرم پھلوں کا کاروبار کرتے تھے۔
واضح رہے کہ بونڈی بیچ پر یہودیوں کی مذہبی تقریب کے دوران ہونے والے حملے میں باپ اور بیٹا ملوث پائے گئے تھے۔
واقعے کے دوران پولیس کی جوابی کارروائی میں 50 سالہ ساجد اکرم ہلاک ہو گیا تھا، جب کہ 24 سالہ نوید اکرم زخمی حالت میں گرفتار ہوا اور اس وقت پولیس کی تحویل میں زیر علاج ہے۔
حملے میں 16 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، جب کہ واقعے کی تحقیقات مختلف پہلوؤں سے جاری ہیں۔