یورپی ممالک کا مشترکہ اجلاس، روس سب سے بڑا خطرہ قرار

یورپی ممالک نے روس کو اپنی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہونے والے آٹھ یورپی ممالک کے اجلاس میں روسی پالیسیوں کو یورو اٹلانٹک امن و استحکام کے لیے براہِ راست خطرہ قرار دیا گیا ہے۔

فن لینڈ میں منعقد ہونے والے آٹھ یورپی ممالک کے مشترکہ اجلاس میں روس کو یورپ کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا سیکیورٹی خطرہ قرار دے دیا گیا۔ ہیلسنکی میں جاری اجلاس کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ روس یورو اٹلانٹک خطے کے امن اور استحکام کے لیے براہِ راست خطرہ بن چکا ہے اور اس کی پالیسیاں یورپی سلامتی پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

یوکرین کا سمندری ڈرون سے روسی آبدوز تباہ کرنے کا دعویٰ، ویڈیو جاری

اعلامیے کے مطابق روسی اقدامات کے باعث یورپ کو بڑھتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، جس کے پیشِ نظر مشترکہ یورپی دفاعی منصوبہ ناگزیر ہو چکا ہے۔

اجلاس میں شریک ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور مشترکہ سیکیورٹی حکمتِ عملی اپنائی جائے گی۔

یوکرین امن مذاکرات سے قبل نیٹو رکنیت کی خواہش ترک کرنے کو تیار

اجلاس میں سویڈن، فن لینڈ، پولینڈ سمیت آٹھ یورپی ممالک نے روس کے ممکنہ خطرات کے خلاف اپنی دفاعی ترجیحات پیش کیں۔ یورپی کمیشن کے مجوزہ دفاعی منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا گیا ہے، جن میں ڈرون سسٹمز اور اسپیس شیلڈ جیسے منصوبے بھی شامل ہیں۔

یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خطے میں بدلتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر مشترکہ اقدامات وقت کی ضرورت ہیں، تاکہ یورپ کے امن اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Similar Posts