اس معاونت کے تحت فاطمہ فرٹیلائزر کو ضروری خام مال، مشینری اور تکنیکی خدمات کی درآمد کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ دستیاب ہوگا تاکہ ملکی سطح پر کھاد کی پیداوار بلا تعطل جاری رکھی جا سکے۔
پاکستان کو حالیہ برسوں میں زرمبادلہ کی قلت اور درآمدی کلیئرنس میں تاخیر جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جس کے باعث زرعی پیداوار کے لیے ضروری خام مال کی فراہمی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے۔
یہ مالی سہولت ایسے نازک وقت میں ایک اہم مارکیٹ میں خلا کو پُر کرے گی، جب امریکی ڈالر میں فنانسنگ تک رسائی محدود ہو اور اس سے فاطمہ فرٹیلائزر کو اپنی پیداواری صلاحیت مکمل طور پر بروئے کار لانے میں مدد ملے گی۔
فنانسنگ کے نتیجے میں کمپنی کو سالانہ تقریباً 14لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن کھاد کی پیداوارمسلسل جاری رکھنے میں مدد ملے گی، اورصادق آباد پلانٹ میں 850 سے زائد براہِ راست ملازمتیں محفوظ رہیں گی۔
مزید برآں، ملک بھر میں کھاد کی ترسیل سے وابستہ ہزاروں چھوٹے کاروباروں کو استحکام ملے گا اور گندم و چاول جیسی بنیادی فصلوں کی پیداوار کو تحفظ حاصل ہوگا۔
فاطمہ فرٹیلائزر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فواد احمد مختار کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ’’یہ شراکت داری نہ صرف فاطمہ فرٹیلائزر بلکہ پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بھی ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ قابلِ اعتماد مالی سہولت ہمیں اپنی آپریشنل صلاحیتوں کو مستحکم رکھنے، کسانوں کو ضروری غذائی اجزاء کی مسلسل فراہمی اور غذائی تحفظ کے اہداف کے حصول میں مدد فراہم کرے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہم IFC کے اعتماد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔”
آئی ایف سی کے ریجنل انڈسٹری ہیڈ (مینوفیکچرنگ، ایگری بزنس اینڈ سروسز)، مشرقِ وسطیٰ، وسطی ایشیا اور ترکی اشرف مجاہد نے کہا کہ ’’اس نوعیت کی شراکت داریاں پاکستان کے کسانوں تک ضروری زرعی اجزاء کی بلا تعطل فراہمی کے لیے درکار مالی وسائل کو یقینی بنائیں گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’درآمدات کے لیے امریکی ڈالر میں فنانسنگ فراہم کر کے ہم غذائی تحفظ کے فروغ، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں زرعی ویلیو چین کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہو گے۔”
یہ اقدام کسانوں کے لیے کھاد کی قیمتوں میں استحکام، درآمدی کھاد پر انحصار میں کمی اور قومی غذائی تحفظ کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا، جو پاکستان کی زرعی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔
انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC)، عالمی بینک گروپ کا رکن، ابھرتی ہوئی معیشتوں میں نجی شعبے پر توجہ دینے والا دنیا کا سب سے بڑا ترقیاتی ادارہ ہے۔ جو 100 سے زائد ممالک میں سرمایہ، مہارت اور اثر و رسوخ کے ذریعے منڈیوں کو فروغ دیتا ہے۔
مالی سال 2025 میں IFC نے ترقی پذیر ممالک میں نجی شعبے کے لیے 71.7 ارب امریکی ڈالر کی ریکارڈ سرمایہ کاری کی، جس کا مقصد غربت سے پاک اور قابلِ رہائش دنیا کی تشکیل ہے۔
فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ نے کہا کہ فاطمہ فرٹیلائزر پاکستان کی نمایاں کھاد ساز کمپنیوں میں شامل ہے، جو جدید، مؤثر اور قابلِ اعتماد زرعی غذائی حل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اپنے ملک گیر نیٹ ورک اور کسان دوست اقدامات کے ذریعے، کمپنی زرعی پیداوار، دیہی معیشت اور قومی غذائی تحفظ کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔
فاطمہ فرٹیلائزر پاکستان کی پہلی نجی کمپنی ہے جس نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرامUNDP) (کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف ایس جی ڈی ایس (SDGs امپیکٹ) فریم ورک کو اپنایا ہے۔