بھارت نے بدھ کو بنگلہ دیش میں بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ڈھاکہ میں واقع انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر بند کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ بنگلہ دیشی رہنماؤں کے بیانات کے بعدکیا گیا ہے۔
ڈھاکہ کے علاقے جامونا فیوچر پارک میں واقع انڈین ویزا ایپلی کیشن سینٹر جو بھارتی ویزا خدمات کا دارالحکومت کا مرکزی اور مربوط مرکز ہے، نے موجودہ سیکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے دوپہر 2 بجے اپنے آپریشنز معطل کر دیے۔
ویزا سینٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بدھ کو جن درخواست گزاروں کی اپائنٹمنٹس طے تھیں، انہیں کسی دوسری تاریخ پر دوبارہ شیڈول کیا جائے گا۔
اس سے قبل دن کے آغاز میں نئی دہلی میں وزارتِ خارجہ نے بھارت میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر ایم ریاض حمیداللہ کو طلب کیا اور بنگلہ دیش میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال پر بھارت کی شدید تشویش سے آگاہ کیا۔
وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ بنگلہ دیشی سفیر کی توجہ بعض انتہاپسند عناصر کی سرگرمیوں کی جانب مبذول کرائی گئی، جنہوں نے ڈھاکہ میں بھارتی مشن کے گرد سیکیورٹی صورتحال پیدا کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ہم بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اپنی سفارتی ذمہ داریوں کے مطابق مشنز اور پوسٹس کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت نے بھارتی ہائی کمیشن کو لاحق سیکیورٹی خطرات پر سنگین تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت ان انتہاپسند عناصر کی جانب سے بعض حالیہ واقعات کے حوالے سے پھیلائے جانے والے بیانیے کو مسترد کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ عبوری حکومت نے نہ تو ان واقعات کی مکمل تحقیقات کی ہیں اور نہ ہی بھارت کے ساتھ کوئی بامعنی شواہد شیئر کیے ہیں، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب، بنگلہ دیش نے ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو بھی طلب کیا ہے، تاکہ ایک جاری مقدمے میں تعاون طلب کیا جا سکے اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی فوری حوالگی کا مطالبہ ایک بار پھر دہرایا جا سکے۔
گزشتہ ماہ شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے ایک مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی تھی، جو گزشتہ سال ہونے والے ان فسادات سے متعلق ہے جن میں مبینہ طور پر 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔