ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنی اہلیہ اور بیٹی کو قتل کرنے والے ڈی ایس پی عثمان حیدر کو مدعیوں کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں کینٹ کچہری میں پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
پولیس نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ علی اکبر کی عدالت میں پیش کیا ، جہاں وکیل مدعی نصیر کمبوہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم سے ابھی پستول ریکور کرنا ہے۔ تفتیشی افسر انسپکٹر عالم نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے کیس کے حوالے سے مزید تفتیش درکار ہے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کا مزید 3 روز کا جسمانی ریمانڈ دیدیا۔
واضح رہے کہ اہلیہ اور بیٹی کے قتل کے معاملے میں پولیس تاحال ڈی ایس پی عثمان حیدر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج نہیں کرسکی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران ڈی ایس پی کے خلاف 302 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے میں شش وُپنج کا شکار ہیں۔
3روز گزرنے کے باوجود پولیس اور پراسیکیوشن کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ گزشتہ روز پولیس مدعی خاتون کو لے کر پراسیکیوٹر جنرل کے پاس بھی پیش ہوئی ، تاہم پراسیکیوشن کے 2 سرکاری وکلا بھی تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچے سکے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاہور: ڈی ایس پی کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
پولیس نے فی الحال مدعی پارٹی کی اندراج مقدمہ درخواست بھی وصول نہیں کی ہے۔
دریں اثنا مدعیہ کا الزام ہے کہ پولیس 3 روز سے اعلیٰ افسران کے دفاتر کے چکر لگوا رہی ہے اورہمیں کچھ نہیں بتایا جارہاہے کہ پولیس نے عثمان حیدر کے ساتھ کیا کرنا ہے ۔