تفصیلات کے مطابق پاکستان کے کئی کھلاڑی ان دنوں بگ بیش لیگ میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بی بی ایل میں شریک بعض پاکستانی کھلاڑیوں نے تھنک ٹینک سے رابطہ کر کے کہا کہ وہ سری لنکا کیخلاف سیریز میں شرکت کرنا چاہتے ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا اور سری لنکا کی پچز اور کنڈیشنز میں زمین آسمان کا فرق ہے، وہاں سے براہ راست ورلڈکپ کھیلنے جانا کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ہی کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نے کہا تھا کہ انہیں پاکستانی کھلاڑیوں کے دورہ سری لنکا کے باجود پورا ایونٹ کھیلنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جب بگ بیش کے معاہدے ہوئے تب سری لنکن سیریز شیڈول نہیں تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ کھلاڑیوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ اگر میگا ایونٹ میں کھیل اچھا نہ رہا تو ناکافی تیاریوں اور پیسے کے لیے لیگ کو ترجیح دینے کا الزام لگ جائے گا۔
دوسری جانب سلیکٹرز چند نئے کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتے ہیں، اسی لیے سینئرز کو آسٹریلیا سے نہ بلانے کا سوچا جا رہاہے۔
اگر کوئی کھلاڑی ازخود واپس آیا تو اسے معاہدے کی خلاف ورزی پر بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ سکتا ہے۔ البتہ بورڈ کی جانب سے نیشنل ڈیوٹی کے لیے طلبی پر صورتحال مختلف ہو گی، جس کی ہر کنٹریکٹ میں گنجائش موجود ہوتی ہے، پلیئرز سے مشاورت کے بعد چند روز میں حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
بگ بیش میں بابر اعظم (سڈنی سکسرز )، شاہین شاہ آفریدی (برسبین ہیٹ)، حسن علی (ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز)، محمد رضوان (میلبرن رینیگیڈز)، حارث رؤف (میلبرن اسٹارز) اور شاداب خان (سڈنی تھنڈرز) شریک ہیں۔
ٹورنامنٹ 25 جنوری تک جاری رہے گا۔