نعمان نے الزام عائد کیا ہے کہ تشدد کی ویڈیو ایک سازش کے تحت وائرل کی گئی۔
نعمان کے مطابق ان کے گھر کے نیچے رہائش پذیر کرائے دار مختیار کافی عرصے سے ان سے گھر خالی کرانے کا مطالبہ کر رہا تھا اور یہی معاملہ اس تنازع کا سبب بنا۔
ان کا کہنا ہے کہ وائرل کی جانے والی ویڈیو بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔
ملزم نے دعویٰ کیا کہ پانی کے معاملے پر اس سے قبل بھی مختیار سے جھگڑا ہو چکا تھا۔ نعمان کے مطابق مختیار نے اپنی ماسی کو بھڑکایا اور اس دوران اس کے بیٹے پر بھی تشدد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خاتون بچے پر تشدد کر رہی تھی، اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
نعمان کا کہنا ہے کہ مختیار نے سازش کے تحت آدھی ویڈیو وائرل کی جبکہ مکمل واقعے کی حقیقت سامنے نہیں لائی گئی۔
ان کے مطابق واقعے کے بعد وہ خود گبول ٹاؤن تھانے پولیس کے پاس بھی گئے تھے۔
نعمان نے بتایا کہ یہ واقعہ 10 دسمبر کو پیش آیا تھا جبکہ ویڈیو بعد میں وائرل کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی غلطی کی وجہ سے پھنس گئے، انہوں نے معافی کی کوشش بھی کی تاہم ان سے پیسے کا مطالبہ کیا گیا جو وہ ادا نہیں کر سکتے۔