اڈیالہ کا قیدی دھرنے یا اسلام آباد بند کرنے سے رہا نہیں ہوگا، گورنر پختونخوا

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اڈیالہ کا قیدی دھرنے یا اسلام آباد بند کرنے سے رہا نہیں ہوگا۔

سندس فاؤنڈیشن کا دورہ کرنے کے موقع پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا  استقبال پیڑن ان چیف سہیل وڑائچ، صدر سندس فاونڈیشن محمد یاسین خان، ڈائریکٹر خالد عباس ڈار  نے کیا۔ اس موقع پر مہمان نے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور تھیلیسیمیا کے  بچوں سے ان کی خیریت دریافت کی۔

بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی  نے کہا کہ سندس فاؤنڈیشن کی خدمات قابل تحسین ہیں ۔ یہاں کا دورہ کرکے خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں گورننس کے بہت ایشوز ہیں۔ گورنر راج صوبائی حکومت پر منحصر ہے ۔ وزیراعلیٰ اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھے ہیں، انہیں پشاور میں بیٹھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بانی  پی ٹی آئی اپنی سزا بھگت کر ہی رہا ہوں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے گزارش ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو کسی اور جیل منتقل کردیں تاکہ اڈیالہ کے لوگ سکون میں ہوں۔  ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں سے بات چیت نہیں ہو گی۔ اگر آپ کہیں گے کہ افغان مہاجرین کو نہ بھیجیں تو ایسا نہیں ہو گا۔ سرینا کی چائے کی پیالی ہمیں بہت مہنگی پڑی ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت کہتی تھی دہشت گردوں کے دفاتر قائم کریں۔

گورنر فیصل کریم کنڈی کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں گورننس کے بہت ایشوز ہیں۔ کرپشن نے گزشتہ 13 سالہ ریکارڈ قائم کیا ہے۔ کے پی حکومت عوام کے مسائل کو حل  کرے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اڈیالہ کے قیدی ہیں،  وہ دھرنے یا اسلام ِآباد بند ہونے سے رہا نہیں ہوں گے۔ وی آئی پی قیدی کی وجہ سے دیگر قیدیوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ عمران خان کے ساتھ وہی سلوک ہونا چاہیے جو وہ دوسرے قیدیوں کے بارے میں اظہار کرتے تھے۔ سیاسی انتقام نہیں ہونا چاہیے ۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ 9 مئی افغانستان سے یا واہگہ بارڈر کراس کر کے آنے والوں نے نہیں  کیا۔ سیاسی مذاکرات مسلم لیگ ن کے بغیر نہیں ہو سکتے۔ کرم میں اہل تشیع پر ظلم ہو رہا ہے ، لوگ بھوکے اور پیاسے ہیں ۔ کرم میں کربلا بنا ہوا ہے  جب کہ یہ کہتے ہیں اڈیالہ کربلا بنا ہوا ہے ۔ راجا ناصر عباس کو خیبر پختونخوا کابینہ کے ساتھ بات کرنی چاہیے ۔ اچھی بات ہے کہ پی ٹی آئی کو مذاکرات یاد آگئے  ہیں۔ پنجاب کے اچھے کاموں کی دوسرے صوبوں کو پیروی کرنی چاہیے۔

Similar Posts