خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ نے جمعہ کے روز بتایا کہ غزہ میں اگست میں اعلان کیا گیا قحط اب انسانی امداد کی بہتر رسائی کے باعث ختم ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خوراک اور امدادی سامان کی فراہمی میں بہتری سے غذائی قلت کی صورتحال میں واضح کمی آئی ہے۔
تاہم اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی مجموعی صورتحال اب بھی انتہائی حساس اور غیر یقینی ہے۔ اقوام متحدہ کے مانیٹرنگ ادارے انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن انیشی ایٹو (IPC) کے مطابق غزہ پٹی میں فوڈ سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری ضرور آئی ہے لیکن خطرات بدستور موجود ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی 70 فیصد سے زائد آبادی عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہے جبکہ سردیوں کی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں اور بھوک میں اضافے کا خدشہ برقرار ہے۔
اقوام متحدہ کے مانیٹرنگ ادارے کے مطابق غزہ پٹی کو اب بھی ایمرجنسی کی درجہ بندی میں شامل رکھا گیا ہے، تاہم اپریل 2026 تک غزہ کے کسی بھی علاقے کو قحط کی درجہ بندی میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ادارے نے امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے اور انسانی ضروریات پر فوری توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔