انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کلمہ چوک پر کینٹینر جلانے کے مقدمے کا فیصلہ کوٹ لکھپت جیل میں سنایا، جس میں عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو 10،10 س سال قید کی سزا سنائی اور میاں اسلم اقبال سمیت مقدمے کے 12اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دےدیا۔
عدالت نے بتایا کہ دوران ٹرائل اشتہاری قرار دیے گئے ملزمان میں مراد سعید، زبیر نیازی، علی حسن نواز، شبیر حسین، عزیز الرحمان، ظریف خان، صیاد خان، محمد جاوید، عبدالصمد، حماد اظہر اور واثق قیوم شامل ہیں،
فیصلے میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت مقدمے کے 24 ملزمان کا ٹرائل مکمل ہونے پرعدالت نے فیصلہ سنایا اور ملزمان کے خلاف 37 گواہان کی شہادت ریکارڈ کرائی گئی اور تھانہ نصیر آباد نے 36 ملزمان کاچالان جمع کرایا گیا تھا۔
عدالت نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی کا اس مقدمہ میں ابھی چالان جمع نہیں ہوا تاہم سپلیمنٹری چالان آنے پر شاہ محمود قریشی کا ٹرائل دوسرے مرحلے میں ہوگا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مقدمات میں ملزمان پر بغاوت اور عوام کو فسادات پر اکسانے کا الزام ہے۔
رہنماؤں کو مجموعی طور پر 200 سال کی سزا سنائی جاچکی، وکیل
ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثرعمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مقدمات معمول کی کارروائی کے لیے مقرر تھے لیکن ہمیں ان مقدمات میں مکمل دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، رات کے اندھیرے میں ایک بار پھر سزائیں سنائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید اسیران کے حوصلے بلند ہیں، اب تک لیڈران کو مجموعی طور پر 200 سال سے زائد کی سزا سنائی جاچکی ہے، ان سزاؤں کو اعلی عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔