سڈنی کے مشہور بانڈی بیچ پر یہودی تقریب پر حملہ کرنے والے بھارتی باپ بیٹے کی راہ میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہونے والے احمد الاحمد کو دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔
حوصلے، انسانیت اور امید کی علامت بننے والے شامی نژاد احمد الاحمد کی ایک مختصر سی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ایسا طوفان برپا کیا کہ محض 24 گھنٹوں میں 24 ملین افراد اسے دیکھ چکے ہیں۔
یہ ویڈیو اس وقت کی ہے جب معروف انسٹاگرام کنٹینٹ کری ایٹر زیکری ڈیرینیوسکی اسپتال میں زیرِ علاج احمد الاحمد کو 2.5 ملین آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 1.65 ملین امریکی ڈالر) کا چیک پیش کرتے ہیں۔
یہ رقم دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 43 ہزار سے زائد افراد کے عطیات سے جمع کی گئی تھی۔
https://www.instagram.com/reel/DSdem-TANb5/
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد الاحمد، جنھیں حملے کے دوران کندھے پر کئی گولیاں لگیں، اسپتال کے بستر پر لیٹے ہوئے چیک وصول کرتے ہیں اور دھیمے لہجے میں پوچھتے ہیں کہ کیا میں واقعی اس کا حقدار ہوں؟
جواب میں ڈیرینیوسکی نے ان کی بہادری اور دلیری کو سراہتے ہوئے بے ساختہ کہا کہ آپ اس رقم کے ایک ایک سینٹ کے حقدار ہیں۔
جس پر احمد الاحمد نے کہا کہ میں نے لوگوں کو بچاتے وقت کوئی حساب نہیں لگایا تھا بس دل نے کہا۔ ہر انسان کو امن سے جینے اور زندگی سے لطف اندوز ہونے کا حق ہے۔
یہ مکالمہ ہی وہ لمحہ تھا جس نے لاکھوں لوگوں کی آنکھیں نم کر دیں۔
یاد رہے کہ عطیات جمع کرنے والے پلیٹ فارم گو فنڈ می کے مطابق واقعے کے بعد احمد الاحمد کے لیے محبت، دعاؤں اور تعاون کی ایک زبردست لہر اٹھی، اور چند ہی دنوں میں لاکھوں ڈالر جمع ہو گئے۔
واضح رہے کہ 14 دسمبر کو سڈنی کے بانڈی بیچ پر یہودیوں کے تہوار حنوکاہ کے موقع پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 15 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔