ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے چیف پولیس چیمبر لائژن کمیٹی حفیظ عزیز نے بتایا کہ اگر چاہیں تو ایک ہفتے کے اندر کراچی میں امن قائم کیا جا سکتا ہے، ایس ایس پی تو دور کی بات ہے اگر اختیارات ہوں تو کرچی پولیس کا ایک اے ایس آئی بھی بھتہ خوری ختم کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سے زیادہ ایجنسیوں کو معلوم ہے کہ بھتہ خوری کے خاتمے کے لیے کس کی گردن پکڑنی چاہیے، ہمیں تو جان کا تحفظ چاہیے، ہم کس سے جان کا تحفظ مانگیں۔
حفیظ عزیز نے بتایا کہ آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو بھی بھتے کی پرچیوں کے حوالے سے علم ہے، بھتہ خور ایران اور دیگر ممالک میں بیٹھے ہیں اور اگر اتنے بہادر ہیں تو کراچی میں آکر بیٹھیں، صرف ایک ہفتے کے لیے ہمیں اختیارات دیے جائیں اگر بھتہ خوری ختم نہ ہو جائے تو پھر بولیں۔
سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ بلڈرز ، تاجر اور دیگر سرمائے داروں سے بھتہ وصولی کے واقعات کے حوالے سے پولیس نے رپورٹ تیار کرلی ہے، آباد کے اراکین کے ساتھ بھتہ وصولی کے 8 واقعات ہوئے ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق پہلا واقعہ 27 ستمبر کو ملیر میں پیش آیا تھا، واقعے کا مقدمہ اسی روز ملیر سٹی تھانے میں درج کیا گیا تھا، 13 دسمبر کو قادری ہاؤس پر چھاپے کے دوران 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تینوں ملزمان ملیر میں بھتہ وصولی میں ملوث تھے، بھتے کی کال ایران کے نمبر سے وصی اللہ لاکھو گروپ نے کی تھی، بھتے کی دھمکی ملنے کا دوسرا واقعہ 30 ستمبر کو بہادرآباد میں ہوا اور دوسرے واقعے میں بھی بھتے کی کال ایران کے نمبر سے آئی تھی۔
مزید بتایا گیا کہ دوسرے واقعے میں ملوث خضر نامی ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم خضر مختلف آن لائن ایپلیکیشن سے بھتہ وصول کرتا تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق اسی طرح بھتے کی کال کا تیسرا واقعہ 2 دسمبر کو سولجر بازار کے علاقے میں پیش آیا، بھتے کی کال دبئی کے نمبر سے کی گئی تھی، واقعے میں ملوث ایک ملزم مارا گیا اور 5 گرفتار کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایران کے ہی نمبر سے چوتھی کال دسمبر میں سولجربازار میں ہوئی، واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ دسمبر میں صدرکے علاقے میں پانچویں کال ایرانی نمبر سے موصول ہوئی تھی، چھٹی کال نائیجریا کے نمبر سے گلشن اقبال میں بلڈر کو وصول ہوئی، ناظم آباد میں دو ہفتے قبل نائیجریا کے نمبرسے ایک اور کال وصول ہوئی، واقعے میں درخشاں پولیس نے ملوث ملزم کو گرفتار کیا۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ دسمبر میں ہی گارڈن کے علاقے میں بلڈر کو فلپائن کے نمبر سے کال موصول ہوئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر گینگ کے 8 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ شہر سے جرائم کے خاتمے کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے دن رات کام کر رہے ہیں اور بہت جلد شہر سے جرائم کا مکمل خاتمے کر دیا جائے گا۔