کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب احتجاج کے دوران ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کچل دیا۔ جس کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگادی دیکھتے ہی دیکھتے چند گھنٹوں میں 9 ہیوی گاڑیوں کو جلادیا گیا۔
گاڑیاں جلائے جانے کیخلاف سہراب گوٹھ میں ڈمپرز ڈرائیورز نے احتجاج شروع کردیا اور سپر ہائی وے (موٹر وے ایم 9) کو بلاک کردیا۔
کراچی میں بدھ کو رات گئے ڈمپر کی ٹرک سے موٹر سائیکل زخمی ہونے کے بعد
ناگن چورنگی پر ڈمپروں کے خلاف احتجاج جاری تھا جس میں اس وقت تیزی اگئی جب ٹریفک جام میں پھنسے ایک ڈمپر ڈرائیور نے گاڑیوں کو روندتے ہوئے بھاگنے کی کوشش کی۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈمپر ڈرائیورموٹر سائیکل کو روندتا ہوا اگے کی جانب بڑھا۔
پھر کیا تھا مشتعل افراد اس بے قابو ہوئے ڈمپر کا پیچھا شروع کر دیا کسی فلمی انداز میں ذرائع کے مطابق سینکڑوں افراد نے کئی کلومیٹر تک ڈمپر کا پیچھا کیا منگھو پیر نورانی ہوٹل پر جا کے ڈمپر کو گھیر لیا
عوام کی طرف سے ڈرائیور پر شدید تشدد کیا گیا پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈمپر اور ڈرائیور کی جان بچائی ڈرائیور کا نام ابتدائی طور پر نظام اللہ بتایا جاتا ہے۔
واقعے کے بعد مشتعل افراد نے پاور ہاوس چورنگی پر پانچ ڈمپر اور فور کے چورنگی اور بابا موڑ کے قریب چار واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی ۔۔۔ آگ کی اطلاع پر فائربریگیڈ کا عملہ فوری پہنچا اور آگ کو بجھایا گیا
عینی شاہدین کے مطابق تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل کو ٹکر ماری جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے
واقعے کے بعد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود جائے وقوعہ پر پہنچے اور احتجاج کا اعلان کیا واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا
ڈمپرز مالکان نے سپر ہائی وے پر کچرا اور روکاوٹیں لگا کر دو نوں ٹریفک بند کردئے ہیوی ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئی۔
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس کے مقام پر صورتحال کشیدہ ہونے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو جائے وقوعہ پر تعینات کردیا گیا
ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی کی ہدایت پر مختلف علاقوں میں چھاپے مار کارروائی کے دوران واقعے میں ملوث متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا کہا ہیوی ٹریفک اموات شہریوں کا غصہ کا برحق ہے تمام شہری پر امن رہیں قانون کی بالا دستی یقینی بنائے اشتعال انگیزی سے گریز کریں دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کے احکامات دئے ۔
پولیس اور مظاہرین میں مذاکرات کامیاب ہونے پر احتجاج ختم کردیا گیا مظاہرین پر امن منتشر ہوگئے پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔