پی آئی اے کی نجکاری پر پی پی پی رہنما کا شدید ردعمل

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) رہنما اور انچارج پیپلز لیبر بیورو چوہدری منظور احمد نے پاکستان ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری ایم سی بی سے بڑا اسکینڈل ثابت ہو گی ہے اور اس سے پاکستان کے مفادات کی جیت نہیں ہوئی ہے۔

انچارج پیپلزلیبر بیورو چوہدری منظور احمد نے بیان میں کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری پر حکومتی مشینری  اور وزرا قوم کو گمراہ کر رہے ہیں، یہ پاکستان کی نہیں بلکہ عارف حبیب اور اس کے مفادات کی جیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تو ہار ہوئی ہے، جس گھر کے برتن بکیں اس کی جیت کیسے ہو سکتی ہے؟ یہ پاکستان کے اثاثے ہیں جن کو اونے پونے داموں میں بیچا گیا ہے۔

چوہدری منظور احمد نے کہا کہ پی آئی اے کے دو حصے ہیں، پی ائی اے سی ایل  کی آج نجکاری ہوئی ہے، پی ائی اے کی ایک کمپنی بنا کر اس میں اثاثے اور قرضہ جات رکھ دیے گئے ہیں اور پی آئی اے پر تقریبا 650 ارب کا قرضہ تھا لیکن اس کے اثاثے ہزاروں ارب روپے کے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے گزشتہ سال 13 جہازوں کے ساتھ 26 ارب روپے کا منافع کمایا تھا، اس وقت 4 جہاز اور آنے سے یہ17 ہو گئے اور مجموعی طور پر پی آئی اے کے پاس 30 جہاز ہیں اور باقی 13جہازوں کو ٹھیک کر کے منافع کئی گنا کیا جاسکتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں برس کے پہلے 6ماہ میں ساڑھے 11 ارب روپے کا منافع حاصل کرنے والے ادارے کو کیوں بیچا جا رہا ہے، پی آئی اے کے 30 جہاز ہی تقریبا 100 ارب روپے کے ہیں، پی آئی اے ملازمین کا پراویڈنٹ فنڈ 20 ارب، 8 عمارتیں تقریباً 50 ارب روپے کی ہیں۔

انچارج پیپلزلیبر بیورو نے کہا کہ   10ارب روپے کے اسپیئر پارٹس اور ہینگرز عارف حبیب کو دیے جا رہے ہیں، 10 ارب روپے کے سپورٹنگ ایکوپمنٹس کے  علاوہ 400 گاڑیاں اور فرنیشڈ دفاتر اور پورے آلات بھی پی آئی اے کے پاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 64 انٹرنیشنل لینڈنگ روٹس کی کوئی قیمت نہیں ہے جو کہ آج 640 ارب روپے کے بھی نہیں مل سکتے ہیں اور جو ائیرلائنز 25،25 سال سے چل رہی ہیں وہ آج تک یہ روٹس حاصل نہیں کر سکی ہیں، یورپی روٹس کھلنے سے اب منافع کئی گنا بڑھ جائے گا اور صرف انگلینڈ سے 40 فیصد منافع آتا ہے۔

چوہدری منظور نے کہا کہ پی آئی اے کی پرائیوٹائزیشن سراسر زیادتی اور ظلم ہے، ایک سال بعد ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کا کیا ہو گا، پی ائی اے کا سیلری امپیکٹ صرف 16 فیصد ہے جبکہ سری لنکن اور ایتھوپین ائیر لائنز کا 22 پرسنٹ سے کم نہیں۔

رہنما پی پی پی نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری ایم سی بی سے بڑا اسکینڈل ثابت ہو گی۔

Similar Posts