جماعتِ اسلامی کے مختلف ٹاؤن چیئرمینوں اور وائس چانسلر جامعہ کراچی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی۔
جامعہ کراچی اور جماعت اسلامی کے 8 ٹاؤنز چیئرمینز کے درمیان معاہدہ ہوا جس کے تحت ہر ٹاؤن جامعہ کراچی کی ایک بس ٹاؤن کے خرچے پر فعال کرکے دے گا۔ جامعہ کراچی میں کئی ناکارہ بسیں موجود ہیں۔
گلبرگ ٹاؤن کے چیئرمین نصرت اللہ کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی کا یہ حق ہے کہ اسے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں، طلبہ خصوصاً طالبات کو روزانہ شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کئی بار بسوں کی عدم دستیابی کے باعث بچیاں طویل فاصلے پیدل طے کرتی نظر آتی ہیں جو تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب جامعہ کراچی انتظامیہ نے رابطہ کیا تو فوری طور پر اس منصوبے کو شروع کرنے کی ہدایت دی، اس طرح کے اقدامات سے کراچی اور پاکستان آگے بڑھے گا، اور طلبہ کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینا وقت کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کا کہنا تھا کہ ناکارہ بسوں کو فعال کرکے دینے سے طلباء کو سفری سہولیات میں بہتری آسکے گی، جماعتِ اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینوں کے تعاون سے بسوں کی مرمت و بحالی کا یہ اقدام نہایت اہم ہے جس کے تحت ہزاروں طلبہ و طالبات کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی میں تعلیمی ماحول مزید بہتر ہوگا، جامعہ کراچی میں ٹرانسپورٹ ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے، جیسے چیئرمین نے کہا جب کوئی بس خراب ہوتی ہے تو اس میں سے اتنے طلبہ نکلتے ہیں کہ دیکھ کر یقین نہیں آتا، جو اس بات کی واضح مثال ہے کہ یہ بسیں طلبہ کی مجبوری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی بسیں انتہائی کم لاگت میں چلائی جا رہی ہیں، طلبہ سے دونوں طرف کا کرایہ محض 20 روپے لیا جاتا ہے، چاہے پوائنٹ کورنگی کی طرف ہو یا شہر میں کہیں بھی جانا ہو، موجودہ حالات میں، جب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔
وائس چانسلر جامعہ کراچی کا کہنا تھا کہ سڑکوں کی حالت بھی خراب ہے، اس کے باوجود جامعہ کراچی کی انتظامیہ کی کوشش ہے طلبہ کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔ ٹرانسپورٹ عملہ بھرپور کوشش کرتا ہے کہ طلبہ کو ان کے گھروں تک بحفاظت پہنچایا جائے۔