گزشتہ روز میلبرن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بین اسٹوکس نے کہا کہ کھلاڑیوں کی ذہنی صحت میری سب سے اہم ترجیح ہے، مجھے خود اس طرح کے حالات کا براہِ راست تجربہ ہے کہ یہ انسان پر کیسے اثر ڈال سکتے ہیں۔
اسٹوکس نے کہا کہ بطور کپتان میرا کردار اپنے کرکٹرز کی حفاظت کرنا ہے، میں ہمیشہ اپنی پوری کوشش کروں گا کہ انہیں تحفظ فراہم کروں، ابھی یہی میری اصل ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی آسان صورتحال نہیں ہوتی جب نہ صرف میڈیا بلکہ سوشل میڈیا بھی آپ پر حملہ آور ہو جائے، مشکل وقت میں جب آپ جانتے ہیں کہ آپ کے لیڈر ساتھ ہیں تو یہ احساس بہت حوصلہ دیتا ہے۔
اسٹوکس نے اعتراف کیا کہ جب آپ 0-3 سے سیریز ہار چکے ہوں تو جو بھی کہیں یا کریں، اْس پر تنقید ہونا فطری ہے، ایسے حالات میں آپ کے پاس کسی بات کا جواز نہیں رہتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈکٹ سے رابطہ کر کے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے، وہ اس ٹیم کے لیے بہت اہم کھلاڑی ہیں، ابھی سیریز میں ہمارے 2 میچز باقی ہیں، ڈکٹ ایک انتہائی اثرانداز ہونے والی شخصیت ہیں۔
🎙️ Ben Stokes: “I will always continue to support my players” pic.twitter.com/gQrpjYCmKY
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) December 25, 2025
یاد رہے کہ ایشیز کے دوران چھٹیاں منانے اور زیادہ شراب نوشی پر انگلش پلیئرز کو تنقید کا سامنا ہے جبکہ بین ڈکٹ کی نشے میں دھت ایک ویڈیو بھی سامنے آچکی ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کی شراب نوشی سے متعلق تحقیقات کا بھی اعلان کر چکا ہے۔