پڑوسی کہکشاں ٹوٹ رہی ہے؟ سائنسدانوں نے چونکا دینے والی وجہ دریافت کرلی

0 minutes, 0 seconds Read

ہماری کائنات ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے، ہر دن ایک نیا راز، ایک نئی دریافت۔ حالیہ دنوں میں سائنسدانوں نے ہماری پڑوسی کہکشاں کے حوالے سے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے، ’اس کہکشاں کے ٹوٹنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔‘

یہ کہکشاں ’اسمال میجیلینک کلاؤڈ‘ یا ایس ایم سی کہلاتی ہے، جو ہماری ملکی وے کہکشاں کے گرد گردش کرتی ہے اور ہم سے تقریباً دو لاکھ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ایک چھوٹی کہکشاں ہے، مگر سائنسی لحاظ سے اس کی اہمیت بہت بڑی ہے۔

سائنسی تحقیق اور حیران کن نتائج

یورپین اسپیس ایجنسی کے ’گائیا‘ (Gaia) خلائی جہاز سے حاصل کردہ ڈیٹا کے تجزیے سے یہ انکشاف ہوا کہ ایس ایم سی کے اندر موجود ستارے ایک غیر معمولی طرز پر حرکت کر رہے ہیں، گویا کہ وہ دو مختلف سمتوں میں کھینچے جا رہے ہوں۔

دور دراز کہکشاں میں آکسیجن دریافت، ماہرین حیران

جاپانی ماہر فلکیات، کینگو تچیہارا، جو اس تحقیق کی قیادت کر رہے تھے، کہتے ہیں، ’پہلے ہمیں لگا کہ شاید تجزیے میں کوئی غلطی ہے، مگر جب مزید باریکی سے جائزہ لیا گیا، تو نتائج ناقابلِ تردید نکلے۔‘

یہ بھی دیکھا گیا کہ ’ایس ایم سی‘ کے کچھ ستارے اپنے بڑے ساتھی ’لارج میجیلینک کلاؤڈ‘ یا ’ایل ایم سی‘ کی طرف کھنچ رہے ہیں، جبکہ کچھ اس سے دور ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایل ایم سی کی کششِ ثقل، ایس ایم سی کو دھیرے دھیرے توڑ رہی ہے، یہ کہکشاں اپنی بقا کے آخری مراحل میں داخل ہو رہی ہے۔

ایک اور انکشاف، گردش کا نہ ہونا

اس مطالعے میں ایک اور حیران کن بات سامنے آئی ایس ایم سی کے بڑے ستارے اس کہکشاں کے گرد نہیں گھوم رہے جیسا کہ توقع کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ہم اس کہکشاں کی کمیت، ساخت، اور اس کی ملکی وے یا ایل ایم سی سے ماضی کی کشش ثقل کی کہانیوں کو غلط سمجھتے آئے ہیں۔

کہکشاں میں شراب کا بادل دریافت، لیکن ایک گھونٹ آپ کی جان لے لے گا

’اسمال میجیلینک کلاؤڈ‘ یا ایس ایم سی کی اہمیت

ایس ایم سی اور اس کا ساتھی ایل ایم سی ہماری کائناتی ہمسائیگی میں موجود تقریباً 30 کہکشاؤں میں سے ہیں۔ ملکی وے کی 1 لاکھ نوری سال کی وسعت کے مقابلے میں ایس ایم سی صرف 7 ہزار نوری سال پر مشتمل ہے، لیکن یہ اتنی روشن ہے کہ جنوبی نصف کرہ سے بغیر دوربین کے بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

چونکہ ہم اپنی ملکی وے کہکشاں کو باہر سے نہیں دیکھ سکتے، اس لیے ایس ایم سی اور ایل ایم سی جیسے قریب کی کہکشائیں ہمیں ستاروں کی حرکت اور نئی کہکشاؤں کی تشکیل کا مطالعہ کرنے کا نادر موقع فراہم کرتی ہیں۔

یہ تحقیق ہمیں یاد دلاتی ہے کہ کائنات مسلسل حرکت میں ہے، ہر شے وقت کے ساتھ بدل رہی ہے، یہاں تک کہ کہکشائیں بھی، ایس ایم سی کا ٹوٹنا ایک سائنسی سانحہ ضرور ہے، مگر اس عمل میں چھپے راز انسانیت کو کائنات کو سمجھنے میں ایک قدم اور آگے بڑھا رہے ہیں۔

ہماری ملکی وے کہکشاں پڑوسی کہکشاں سے ٹکرانے والی ہے؟ سائنسدانوں کا انکشاف

یہ ایک کہکشاں کی کہانی ہے، جو ہم سے ہزاروں نوری سال دور ہے، مگر اس کا بکھرنا ہمیں خود ہماری موجودگی اور کائناتی حقیقت کے قریب لے آتا ہے۔

Similar Posts