امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی نے ایک نئے بل کی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد کسی بھی امریکی مالی امداد کو طالبان تک پہنچنے سے روکنا ہے۔ یہ بل ریپبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن کانگریس برائن ماسٹ نے پیش کیا، جسے 23 قانون سازوں کی حمایت حاصل ہے۔
برائن ماسٹ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے امریکی ٹیکس دہندگان کا ایک بھی ڈالر طالبان کے ہاتھ لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے امریکی ٹیکس دہندگان کے پیسے کو افغان طالبان کے اثر و رسوخ سے بچایا جائے گا۔
بل کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کو ایک جامع حکمت عملی تیار کرنا ہوگی تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نہ صرف امریکہ بلکہ دیگر ممالک اور غیر سرکاری تنظیمیں بھی طالبان کو کسی بھی قسم کی مالی یا مادی امداد فراہم نہ کریں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں افغانستان کو دو ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے۔ اس بل کی منظوری کے بعد افغان پالیسی میں ممکنہ طور پر مزید سختی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ اقدام طالبان کے ساتھ کسی بھی بالواسطہ مالی روابط کو ختم کرنے کی امریکی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ افغان سرزمین سے ممکنہ خطرات کا تدارک کیا جا سکے۔