سائنسدان 300 ملین نوری سال کے فاصلے پر ایک بہت بڑے بلیک ہول کے بارے میں جان کر حیران رہ گئے۔
سائنسدانوں کے مطابق SDSS1335+0728 نامی کہکشاں کے مرکز میں یہ بلیک ہول 2019 میں اچانک بیدار ہوا جس کے اندر سے تیز روشنی خارج ہونے کے ثبوت ملے۔
آنسکی نامی یہ بلیک ہول عجیب و غریب اور غیر معمولی سلوک کر رہا ہے جس کے باعث سائنسدانوں کو اس کی وجہ بتانے میں پریشانی کا سامنا ہے۔
ماہرین فلکیات آنسکی نامی بلیک ہول کا جائزہ لے رہے ہیں، اور انہوں نے محسوس کیا ہے کہ یہ بہت عجیب و غریب حرکت کر رہا ہے۔ محققین کے مطابق اس بلیک ہول کی جانب سے 10 گنا زیادہ بڑی ایکس ریز کو خارج کیا جا رہا ہے اور وہ 10 گنا زیادہ روشن ہے۔
عام طور پر، لوگ بلیک ہولز ایک ویکیوم کلینر سمجھتے ہیں جو آس پاس کی ہر چیز کو نگل لیتے ہیں۔ اگرچہ یہ جزوی طور پر سچ ہے، بلیک ہولز دراصل زیادہ پیچیدہ ہیں۔ لیکن ہر بار ایسا نہیں ہوتا ہے کہ وہ آس پاس کی ہر چیز کو کھیچن لیں۔
یومیہ ایک سورج نگلنے والے بلیک ہول کی دریافت
بعض اوقات وہ بہت متحرک ہوتے ہیں، اور بعض اوقات وہ خاموش اور ساکت بھی ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ہماری کہکشاں کے بیچ میں بڑا بلیک ہول، آکاشگنگا ہے جو زیادہ تر وقت خاموش رہتا ہے۔
2019 میں آنسکی پہلا بڑا بلیک ہول بنا تھا جس کی بیداری کے مرحلے کا رئیل ٹائم میں مشاہدہ شروع کیا گیا۔
زمین کے انتہائی قریب پراسرار بلیک ہول دریافت
محققین کے مطابق یہ پہلی بار تھا جب ہم نے کسی بلیک ہول کے بیدار ہونے کے عمل کا مشاہدہ کیا۔
یہ تحقیق نیچر آسٹرونومی میں شائع ہوئی۔