پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اور باصلاحیت اداکارہ سونیا حسین نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی کے ان پہلوؤں پر بات کی جو عام طور پر پردے کے پیچھے رہ جاتے ہیں۔
یوٹیوب شو ’فوشیا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سونیا نے اپنی زندگی میں برداشت کی گئی مشکلات، والدین کی علیحدگی، والد کی عدم موجودگی، اور بطور بڑے بہن بھائی اپنی قربانیوں پر کھل کر بات کی۔
سشمیتا سین بھی فواد خان اور ہانیہ عامر کی حمایت میں بول اٹھیں
اداکارہ نے بتایا کہ بچپن میں ان کے والد زندگی میں موجود نہیں تھے، جس کی وجہ سے انہیں نہ صرف جذباتی صدمہ برداشت کرنا پڑا بلکہ ذہنی طور پر بھی وہ شدید متاثر ہوئیں۔
تاہم وقت کے ساتھ انہوں نے یہ سیکھا کہ، ’والدین بھی انسان ہوتے ہیں، ان سے بھی غلطیاں ہو سکتی ہیں۔ میں نے انہیں معاف کیا تاکہ خود کو سکون دے سکوں۔‘
سونیا حسین کے مطابق زندگی میں کئی بار یہ احساس ہوا کہ ہر مشکل ان کے ہی حصے میں کیوں آ رہی ہے۔
’میں ہی کیوں؟ کیوں میں ہی سب کچھ برداشت کرنے والی ہوں؟‘ لیکن پھر انہوں نے جانا کہ معافی کا راستہ اپنانا اور دل سے بوجھ ہلکا کرنا ہی اصل نجات ہے’۔
سونیا حسین نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے خاندان میں سب سے بڑی اولاد ہیں اور یہ کردار اپنی جگہ ایک خاموش جدوجہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھر میں سب سے بڑا ہونا ایک نعمت بھی ہے اور بوجھ بھی۔ آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ مضبوط رہیں، سب کا خیال رکھیں، اور کبھی کمزور نہ ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ کئی بار انہیں والدین کے درمیان توازن بھی رکھنا پڑا اور بہن بھائیوں کے لیے ایک والدین جیسا کردار بھی ادا کرنا پڑا۔
اپنے انٹرویو کے اختتام پر سونیا حسین نے دل کو چھو لینے والا پیغام دیا۔ زندگی میں جب سکون ملنے لگے، تو اُسے گلے لگا لینا چاہیے۔ کیونکہ یہی اصل کامیابی ہے۔
سونیا حسین کی صاف گوئی نے سوشل میڈیا پر مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ان کے انٹرویو کے کلپس وائرل ہو رہے ہیں اور لوگ انہیں ان کے حوصلے، ایمانداری اور مثبت سوچ پر خوب سراہ رہے ہیں۔