کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزم اور اٹارنی جنرل راب بانٹا نے بدھ کے روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’وسیع پیمانے پر نافذ کردہ‘ ٹیرفس کے خلاف وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر نے ان اقدامات کے لیے غیر قانونی طور پر بین الاقوامی اقتصادی ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا۔
یہ مقدمہ شمالی کیلیفورنیا کی ضلعی عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا ان اختیارات کا استعمال آئینی ’اختیارات کی علیحدگی‘ کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔
گیون نیوزم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون انہیں یہ ٹیرفس نافذ کرنے کا اختیار دیتا ہے، لیکن وہ غلط ہیں۔ ہم عدالت سے گزارش کرتے ہیں کہ ان ٹیرفس کو کالعدم قرار دیا جائے اور ان کا نفاذ روکا جائے۔‘
نیوزم کے مطابق ان ٹیرفس کے اثرات کیلیفورنیا پر ’غیر متناسب طور پر‘ پڑ رہے ہیں، جو امریکہ کی سب سے بڑی مینوفیکچرنگ ریاست ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیرفس امریکی معیشت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں اور صارفین کے لیے مہنگائی کا سبب بن رہے ہیں۔
اٹارنی جنرل بانٹا نے انکشاف کیا کہ یہ گزشتہ 14 ہفتوں میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف دائر کردہ 14واں مقدمہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’صدر وہ اختیار استعمال کر رہے ہیں جو ان کے پاس ہے ہی نہیں۔ وہ قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتے۔‘
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کوش دیسائی نے اس مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’جبکہ کیلیفورنیا جرائم، بے گھری اور مہنگائی سے نبردآزما ہے، گورنر نیوزم صدر ٹرمپ کی تاریخی تجارتی پالیسیوں کو روکنے میں مصروف ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’ہم امریکی صنعتوں کو بچانے اور مزدوروں کا تحفظ کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔‘
یہ مقدمہ مستقبل میں ٹریڈ پالیسی پر ہونے والی قانونی اور سیاسی بحث میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب گیون نیوزم کو 2028 کے ممکنہ صدارتی امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔