پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری بارے اہم پیشرفت ، پی آئی اے کی فروخت کے لیے پری کوالیفکیشن معیارات کی منظوری دے دی گئی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لیے نجکاری کمیشن بورڈ نے ممکنہ بولی دہندگان کے انتخاب کے لیے پیشگی اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن بورڈ کا 233 واں اجلاس آج نجکاری کمیشن میں وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری اور چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
بورڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کے 51 سے 100 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے ممکنہ بولی دہندگان کے انتخاب کے لیے پیشگی اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی۔
پی آئی اے کی نجکاری کیلئے موصول بولی مسترد، نئی تجاویز پیش
پی آئی اے سی ایل کی تقسیم کے لیے تازہ اظہار دلچسپی کا اشتہار اگلے ہفتے شائع کرنے کا منصوبہ ہے، بورڈ کا اجلاس کل جاری رہے گا جس میں ایجنڈے کے باقی آئٹمز پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سالہا سال سے قومی ایئرلائن خسارے کا شکار ملکی اداروں میں شامل چلی آرہی تھی، وزارت خزانہ کی مالی سال 24-2023 کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس سال پی آئی اے کو 73 ارب 50 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا۔
**پی آئی اے کی نجکاری کیلئے موصول بولی مسترد، نئی تجاویز پیش**
مسلسل خسارے میں جانے کی وجہ سے حکومت پی آئی اے کی نجکاری کی کوششیں کررہی تھی، نجکاری کی پہلی کوشش گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت ناکام ہوگئی تھی جب واحد بولی دہندگان نے 10 ارب روپے کی پیشکش کی تھی، جو نجکاری کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم 85 ارب روپے کی توقعات سے بہت کم تھی۔
ایک ہفتہ قبل وزیردفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ایکس’ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ پی آئی اے بورڈ نے آج مالی سال 2024 کے اکاؤنٹس کی منظوری دے دی ہے، اور 21 سالوں کے بعد، اس نے 9 ارب 30 کروڑ روپے کا آپریٹنگ منافع اور (ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے بعد) 26 ارب 20 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا ہے۔