راولپنڈی میں پولیس پر مبینہ حملے کے دوران بچی کے قتل اور زیادتی کے کیس میں گرفتار ملزم سنیل فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا، جب کہ اس کے ساتھی ملزمان فرار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ملزمان نے اپنے گرفتار ساتھی کو چھڑانے کی کوشش میں پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ملزم سنیل ہلاک ہو گیا۔پولیس نے فرار ہونے والے دیگر ملزمان کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ سنیل کو کم سن بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے اعتراف جرم بھی کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والا ملزم مقتولہ بچی کا ماموں تھا، جس کے باعث کیس نے مزید ہولناک رخ اختیار کر لیا ہے۔
پولیس نے دوران تفتیش ہونے والے انکشافات کی تفصیل جاری کی ، جس کے مطابق ملزم سنیل آئس کا نشہ کرتا تھا اور مقتولہ کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔
ملزم نے بچی بہلا پھسلا کر زیر تعمیر گھر کی عمارت میں لے جا کر زیادتی کی کوشش کی۔ بچی کے شور کرنے پر سفاک ملزم نے قینچی سے بچی کا گلا کاٹا اور سر پر اینٹ سے وار کیا۔
ملزم نےدوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے قتل کرنے کے بعد بچی کے ساتھ زیادتی کی۔ ملزم گھناؤنی واردات کے بعد گھر آکر فیملی کے ساتھ بچی کو تلاش کرتا رہا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بچی گھر کے قریب کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھی۔ بچی کی تلاش شروع کی گئی تو لاش زیرِِ تعمیر گھر سے ملی۔