راولپنڈی پولیس نے گورکھ پور ناکے پر آپریشن کرتے ہوئے موٹر سائیکلیں قبضے میں لے لیں اور کارکنوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد گورکھ پور ناکے پر شام گئے موجود رہی جس پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا۔
اے ایس پی زینب ایوب کی قیادت میں جاری اس کارروائی میں پولیس نے متعدد موٹر سائیکلیں قبضے میں لے لی ہیں اور کارکنوں کو فوری طور پر علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آپریشن کے دوران پولیس نے ہوٹلز بھی زبردستی بند کرا دیے جبکہ کارکنوں کو منتشر کرنے کا عمل جاری رہا۔
’شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی‘، وکلا سے ملاقات میں عمران خان نے اور کیا کہا ؟
ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے اور صورتحال کشیدہ ہو چکی ہے، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر علاقے کی نگرانی سخت کر دی گئی۔
بعد میں علیمہ خان دیگر بہنوں اور کزن قاسم زمان خان سمیت اڈیالہ سے اسلام آباد روانہ ہوگئیں۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے آج ملاقاتوں کا دن
قبل ازیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج ملاقاتوں کا دن تھا، عمران خان سے وکلا کی ملاقات کے لیے تحریک انصاف نے جیل حکام کو 6 وکلا کی فہرست بھجوائی تھی، جن میں سلمان اکرم راجہ، نیاز اللہ نیازی، سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ، نعیم پنجھوتھ، فیصل ملک اور ظہیر عباس ایڈووکیٹ کے نام شامل تھے۔
فیملی ممبرز کے نام بھی ملاقات کے لیے بھیجے گئے تاہم ان میں سے صرف فیصل ملک ایڈووکیٹ نے عمران خان سے ملاقات کی، ان کے علاوہ ایڈووکیٹ فیصل چوہدری اورعثمان گل نے بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کی وکلا سے ملاقات قریباً آدھا گھنٹہ تک جیل کانفرنس روم میں کرائی گئی جس میں بانی پی ٹی آئی نے وکلا کو پارٹی امور سے متعلق خصوصی ہدایات دیں۔
ملاقات کے لیے آنے والے سلمان اکرم راجہ کو داہگل ناکے جبکہ علیمہ خان، نورین خان، عظمی خان اور کزن قاسم خان کو گورکھ پور ناکے پر روک لیا گیا۔
بعد میں عمران خان کی 2 بہنوں نورین خان، عظمی خان اور کزن قاسم خان کو ملاقات کی اجازت دی گئی اور وہ اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر بھی پہنچ گئے لیکن جیل حکام نے ملاقات کا وقت ختم ہونے کا کہہ کر عمران خان سے ملاقات نہ کرائی اور واپس بھیج دیا۔
عظمیٰ خان اور نورین خان کو عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی واپس بھیج دیا گیا
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کی بہن نورین نیازی نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے 2 گھنٹے داخلی دروازے پر انتظار کروایا، بعدازاں ملاقات کا وقت ختم ہونے کا کہہ کر واپس بھیج دیا۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 3 ہفتوں سے مجھے اور بانی ہی ٹی آئی کی بہنوں کو ملنے نہیں دیا جارہا، میری نظر میں یہ بچگانہ حرکت ہے، امریکی وفد کی بانی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، بیک ڈور کوئی بات نہیں ہورہی انفرادی سطح پر کوئی بات کرتا ہے اسکا مجھے نہیں پتہ۔