سعودی وزارت داخلہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ ان غیر ملکیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گی جو مملکت میں اپنے ویزے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد بھی مقیم رہتے ہیں۔ یہ اعلان حج سیزن سے قبل مملکت میں زائرین کے داخلے اور قیام کو منظم کرنے کی مہم کا حصہ ہے۔
وزارت نے خبردار کیا کہ ویزہ ختم ہونے کے باوجود قیام کرنے والوں پر 50 ہزار ریال تک جرمانہ، 6 ماہ تک قید، اور قید کی سزا پوری ہونے کے بعد ملک بدری کی سزا دی جا سکتی ہے۔
وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وزٹ ویزے پر آنے والے افراد کو حج کی اجازت نہیں ہے۔ تمام غیر ملکیوں اور زائرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ویزے کی شرائط پر سختی سے عمل کریں اور مقررہ مدت کے اندر مملکت سے روانہ ہو جائیں تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔
ملک بھر میں 11 حاجی کیمپوں میں حج ویکسین کی فراہمی شروع
یہ سخت ہدایات ایسے وقت میں جاری کی گئی ہیں جب سعودی حکومت نے حج کے ایام میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے متعدد نئے اقدامات متعارف کرائے ہیں:
-
مکہ میں داخلے کے لیے اجازت نامہ لازمی: 23 اپریل 2025 سے صرف وہ افراد مکہ میں داخل ہو سکیں گے جو مقدس مقامات پر کام کرنے کے اجازت نامہ، مکہ مکرمہ میں سکونت کا ثبوت یا باضابطہ حج پرمٹ رکھتے ہوں گے۔
-
عمرہ ویزا کی مدت: عمرہ ویزا پر سعودی عرب میں داخلے کی آخری تاریخ 13 اپریل 2025 مقرر کی گئی ہے، جبکہ ایسے تمام زائرین کو 29 اپریل 2025 تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
-
خدمات فراہم کرنے والے اداروں پر جرمانہ: حج و عمرہ کمپنیوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسے زائرین کی اطلاع دیں جو ویزہ ختم ہونے کے باوجود ملک میں موجود ہوں۔ خلاف ورزی کی صورت میں 1 لاکھ ریال تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، جو متعدد خلاف ورزیوں پر مزید بڑھ سکتا ہے۔
ڈیڈ لاین قریب، رقوم ادائیگی کے باوجود ہزاروں لوگوں کا حج کا خواب ادھورا رہ گیا
حکام نے واضح کیا کہ ان اقدامات کا مقصد زائرین کی آمد و رفت کو منظم کرنا، عوامی سلامتی کو یقینی بنانا اور مقدس مقامات کا تقدس برقرار رکھنا ہے۔
وزارت نے شہریوں اور مکینوں سے بھی اپیل کی ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی یا مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع مکہ، ریاض اور مشرقی ریجن میں 911 پر اور دیگر علاقوں میں 999 یا 996 پر دیں۔