نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی مسترد کرتے ہیں، اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے کا حق رکھتا ہے، بھارتی جارحیت ہوئی تو منہ توڑ جواب دیں گے جس کے لیے کسی ملک کی مدد کی ضرورت نہیں، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلے پر بھارتی سفارتی عملے کو طلب کیا جائے، بھارت ہمیشہ الزام تراشی کا کھیل کھیلتا ہے، اگر کوئی ثبوت ہیں تو شیئرکریں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حالیہ علاقائی کشیدگی اور بھارت کے غیرذمہ دارانہ رویے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزرا نے میڈیا کو بریفنگ دی جس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان کا مؤقف واضح کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پَہلگام واقعے پر دفتر خارجہ نے باضابطہ مؤقف جاری کیا اور پاکستان اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کیا گیا ہے کیونکہ یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کرسکتا اگر اس نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو ہم بھی شملہ معاہدے سمیت دیگر معاہدے ختم کرنے پر غور کریں گے، بھارت کا رویہ انتہائی غیرذمہ دارانہ ہے اور پاکستان اس کی ہر سطح پر مخالفت کرے گا، شملہ سمیت تمام باہمی معاہدوں پر دوبارہ غور کیا جا سکتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر کو بند کر دیا ہے جس کے جواب میں پاکستان نے واہگہ بارڈر اور ٹرانزٹ سروسز معطل کر دی ہیں، پاکستان نے بھارتی دفاعی اتاشیوں کو یکم مئی تک ملک چھوڑنے کی ہدایت دی ہے اور انہیں ناپسندیدہ شخصیات قرار دے دیا گیا ہے، پاکستان نے سارک ویزا اسکیم کے تحت جاری کردہ ویزے ختم کر دیے ہیں تاہم سکھ یاتریوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دی ہے، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی اپنے ہاں بھارتی عملے کو محدود کر دیا ہے، ساتھ ہی پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں اور تمام دوطرفہ تجارت بھی معطل کر دی گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے بھارت کی مسلسل الزام تراشیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت کے پاس کوئی شواہد ہیں تو وہ پاکستان کے ساتھ شیئر کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ سری نگر میں غیر ملکیوں کے پاس بھاری اسلحہ موجود ہے اور پاکستان صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ افواجِ پاکستان ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں اور بھارت کو ہر جارحیت کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، پاکستان احتیاط کے ساتھ اپنی سفارتی ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے لیکن کسی بھی ”مس ایڈونچر“ کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ میں نے بنگلادیش کا دورہ ملتوی کردیا ہے، پاکستانی ہائی کمیشن کی سیکیورٹی کم کی گئی توہم بھی ایسا ہی کریں گے، بھارتی اقدامات کا برابر جواب دیا جائے گا۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بامعنی جواب دے سکتا ہے، پانی 24 کروڑ افراد کی ضرورت ہے، بھارت پانی نہیں روک سکتا، پاکستان پہلے ہی اپنے 3 دریا کھو چکا ہے، پانی بند کرنے کا اقدام جنگ تصور کیا جائے گا، بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تویہ جنگ کا عندیہ ہوگا، ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے کوئی ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، ورلڈ بینک کو بھارتی بیان سے متعلق آگاہ کریں گے۔
ٹی ٹی پی کو بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کے دوران بھارت اور نریندر مودی کی پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، نریندر مودی پر امریکا میں ویزا پابندی عائد رہی ہے اور یہ پابندی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے باعث لگائی گئی تھی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے نو لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں، اس کے باوجود اگر وہاں دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی نہ صرف مذمت کرتا ہے بلکہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو، پاکستان اس کے خلاف کھڑا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور بھارت اس میں براہِ راست ملوث رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے لیڈرز بھارت میں موجود ہیں اور وہیں سے دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو آپریٹ کیا جاتا ہے، بھارت دہشت گردی کے تانے بانے نہ صرف پاکستان بلکہ کینیڈا تک پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ کینیڈا نے بھارت کی مداخلت پر اپنے سفارتی تعلقات خطرے میں ڈال دیے تھے اور مغربی دنیا میں بھارت کے خلاف بڑے مظاہرے بھی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ دنیا کا کوئی ملک پاکستان پر دہشت گردی کا الزام نہیں لگا رہا جبکہ بھارت کے خلاف عالمی سطح پر آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ توڑا تو کیا اس کو جواز بنا کر چین بھارت کا پانی روک سکتا ہے؟
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی دہشت گردی کی زندہ گواہی کلبھوشن یادو ہے جو بھارتی نیوی کا کمیشنڈ آفیسر ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، ٹی ٹی پی کو بھی بھارت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے اور بی ایل اے کھلے عام بھارت کے ساتھ تعلقات کا اعتراف کر چکی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کم شدت کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے لیکن پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے اور کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پلواما واقعے پر پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا تھا اور آئندہ بھی کسی جارحیت پر پاکستان اپنی وحدت اور دفاع ثابت کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی قابل فخر ہے، پاکستان دفاعی حکمت عملی کے لیے اقدامات اٹھاتا رہے گا۔
فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کو معاشی نقصان ہوگا، عطا تارڑ
وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ بھارت کا ردعمل بچگانہ تھا، بھارتی بیانات میں گیدر بھبکیاں نظر آئیں، پاکستان نے بھارت کو بھرپور جواب دیا ہے، فضائی حدود بند ہونے سے بھارت کو معاشی نقصان ہوگا، بھارت کے پاس صرف کھوکھلی دھمکیاں اور گیدربھبکیاں ہیں۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت ہیں، بیانیے کی جنگ میں بھی پاکستان کامیاب رہا ہے۔
بھارت اپنی سیکیورٹی کی ناکامی کا بوجھ پاکستان پر نہ ڈالے، اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھارت اپنی سیکیورٹی کی ناکامی کا بوجھ پاکستان پر نہ ڈالے۔
منصور عثمان نے کہا کہ جنگوں کے باوجود سندھ طاس معاہدہ قائم رہا، سندھ طاس معاہدہ کسی صورت معطل نہیں ہوسکتا، سندھ طاس معاہدے پر اپنا قانونی حق استعمال کریں گے۔