وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم نے دنیا سے کہا ہے کہ معاملے کو دیکھیں، دوست ممالک نے ہم سے رابطہ کیا ہے، سب سے کہا ہے کہہ آزادانہ تحقیقات کرائیں، مودی نے کوئی واردات کرنا ہو تو ایسے ڈرامے رچاتا ہے، گھر پر کمزور وکٹ پر کھیلنے والوں کو اس قسم کی وارداتوں کی ضرورت ہوتی ہے، وزیراعظم کی آفر کو بھارت نے قبول نہ کیا تو بھارت بے نقاب ہوجائے گا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ واقعات کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں، دوست ممالک نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور ہم نے سب سے کہا ہے کہ غیرجانبدار تحقیقات کے ذریعے معاملے کو پرکھا جائے۔
خواجہ آصف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی جب بھی کوئی کارروائی کرنا چاہتا ہے تو ڈرامے رچاتا ہے، جو لوگ اپنے ملک میں کمزور پوزیشن پر ہوتے ہیں، انہیں اپنی گرفت مضبوط رکھنے کے لیے اس طرح کی وارداتوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ اگر بھارت نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے دی گئی آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کو قبول نہ کیا تو بھارت دنیا کے سامنے بے نقاب ہو جائے گا۔
انہوں نے ماضی کی غلطیوں کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ نائن الیون اور افغان جنگ کے بعد پاکستان نے پراکسی کا کردار ادا کیا، جب تک ہم اپنی غلطیوں کو تسلیم نہیں کریں گے، ان کی درستگی ممکن نہیں۔
خواجہ آصف نے سوال اٹھایا کہ ”اسامہ بن لادن کو پاکستان کون لایا تھا؟“ اور کہا کہ ماضی میں کیے گئے فیصلے دراصل ”مس کیلکولیشن“ تھے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ مودی نے جو جال بچھایا تھا خود اس میں پھنس گیا، اگر بھارت سچا ہے تو پہلگام واقعے کی بین الاقوامی برادری کو تحقیقات کرنے دے، ہم سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر ورلڈ بینک سے رابطہ کریں گے، وزیراعظم نے بھارت کو پیشکش کی ہے کہ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں، آنے والے دنوں میں یہ ڈرامہ بے نقاب ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت عالمی سطح پر دہشت گردی میں ملوث ہے، کچھ عرصہ قبل کینیڈا میں سکھ رہنما کو قتل کیا گیا جبکہ امریکا میں بھی ایک سکھ رہنما کو نشانہ بنانے کی کوشش ہوئی، بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے، جس کے ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی پشت پناہی بھارت کررہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت نے کسی بھی جارحیت کا ارتکاب کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائےگا، پلوامہ واقعے کے بعد بھی ہندوستان نے پاکستان پر الزامات لگائے تھے لیکن ابھی تک ثبوت نہیں دیے گئے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ اگر ہم سوویت امریکا اور نائن الیون جنگوں میں شامل نہ ہوتے تو پاکستان آج دہشتگردی کا شکار نہ ہوتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت بغیر اطلاع دریا میں پانی نہیں چھوڑ سکتا، پیشگی اطلاع دی جاتی ہے تاکہ آبادی کو الرٹ کیا جا سکے، لیکن انڈیا کی جانب سے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔