بھارت ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو پاکستان بھی شملہ سمیت تمام معاہدوں پر نظرثانی کرسکتا ہے، بلاول بھٹو زرداری کی آج نیوز سے خصوصی گفتگو

0 minutes, 0 seconds Read

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آج نیوز کے پروگرام سپاٹ لائٹ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو شملہ معاہدہ معطل نہیں کرنا چاہئے، لیکن اگر بھارت ہٹ دھرمی دکھاتا ہے تو تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی ہو سکتی ہے۔ بھارت دہشتگردی ختم کرنا چاہتا ہے تو واحد حل بات چیت ہے، نان اسٹیٹ ایکٹرز ملکوں کے لئے مسائل پیدا کر رہے ہیں، ہمیں نان سٹیٹ ایکٹرز کا کوئی مشترکہ بندوبست کرنا چاہئے، اگر بھارت پہلگام کی نیوٹرل انکوائری پرراضی نہیں ہوتا تو بے نقاب ہوجائے گا۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں میزبان منیزہ جہانگیر سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارت کی حالیہ جارحانہ پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو پاکستان کو شملہ معاہدے سمیت تمام دو طرفہ معاہدوں پر نظرثانی کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کی پاکستان نے واضح طور پر مذمت کی ہے، کیونکہ پاکستان خود دہشت گردی سے متاثر ملک ہے۔ ہم صرف اپنے ملک سے نہیں بلکہ پورے خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت ہر دہشت گردی کے واقعے کا فوری الزام پاکستان پر لگا دیتا ہے، جو ماضی میں بھی دیکھا جا چکا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے (واٹر ٹریٹی) پر یکطرفہ اقدام کو غیر قانونی اور خطرناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے پہلی بار یہ اعلان کیا کہ وہ معاہدے کو نہیں مانتا، حالانکہ ماضی میں جنگوں کے باوجود ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کشمیر کے تنازعے کو پانی سے جوڑنا بھارت کی کمزور قانونی پوزیشن کو چھپانے کی کوشش ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے زور دیا کہ دہشت گردی کے مسئلے کا واحد حل بات چیت ہے۔ نان اسٹیٹ ایکٹرز دونوں ملکوں کے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں، ان کا مشترکہ بندوبست ضروری ہے۔ پاکستان ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے، جبکہ بھارت بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا رہا ہے۔

وزیراعظم سے حالیہ ملاقات پر بلاول بھٹو زرداری نے جواب دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے حکومت کو واضح پیغام دیا ہے کہ بھارت کے حالیہ اقدامات پر ہم اپنی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر جنگی ماحول نہ بنایا جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بھارت اندرونی مسائل کا بوجھ مسلمانوں اور پاکستان پر ڈال رہا ہے۔ کشمیر اور واٹر ٹریٹی پر بھارت کی قانونی پوزیشن انتہائی کمزور ہے اور اگر پہلگام حملے پر بھارت نیوٹرل انکوائری سے انکار کرتا ہے تو دنیا کے سامنے بے نقاب ہو جائے گا۔

Similar Posts