لائن آف کنٹرول کے اطراف مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھنے میں آ رہی ہے، جبکہ مودی سرکار کی ہدایت پر تمام سرحدی گاؤں خالی کرا لیے گئے ہیں۔ ان اقدامات سے خطے میں جنگی ماحول شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کو بہانہ بنا کر بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں کشمیری مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔ متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، گھروں کی تلاشی کا سلسلہ جاری ہے، اور روزمرہ کی زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔
پاکستان اور بھارت میں موجود دفاعی عہدیداروں نے ہائی کمیشنز چھوڑ دیئے
اطلاعات کے مطابق مودی حکومت اس وقت مکمل طور پر جنگی جنون میں مبتلا ہے اور کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کر سکتی ہے۔ انٹیلی جنس اداروں نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ممکنہ مہم جوئی کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔
تاہم، ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج مکمل چوکنا اور تیار ہیں، اور کسی بھی بھارتی جارحیت کا فوری، موثر اور دندان شکن جواب دیا جائے گا۔ دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کی کسی بھی قسم کی مہم جوئی کو پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ تصور کرے گا، جس کا سخت ردعمل دیا جائے گا۔
پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی: بھارتی رافیل طیارے خوف سے ہی فرار
ذرائع کے مطابق، پاکستانی عوام اس نازک صورتحال میں اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور مادر وطن کے دفاع کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پوری قوم متحد ہے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی اس اشتعال انگیزی سے نہ صرف جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ہے بلکہ عالمی برادری کو بھی اس صورت حال کا نوٹس لینا ہوگا، ورنہ خطہ کسی بڑی تباہی کی طرف جا سکتا ہے۔