امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، جوہری طاقتیں آمنے سامنے آئیں تو حالات کیا ہوں گے کچھ نہیں کہا جاسکتا، بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔
پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہونے والی پاک بھارت کشیدگی اور موجودہ صورتحال پر پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے پاکستان کا واضح دوٹوک موقف بیان کردیا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ داری اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، ہم امن کے خواہاں ہیں تاہم اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، اگر پاکستان کے خلاف کسی قسم کی مہم جوئی ہوئی تو ہم بھرپور قوت سے اس کا جواب دیں گے۔
پاکستان کے سفیر نے سرحدوں پر غیر یقینی کی صورتحال پر کہا کہ ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے لیکن اگر 2 جوہری طاقتوں آمنے سامنے آئیں تو حالات کیا شکل اختیار کرتے ہیں اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، ہماری معاشی ترقی امن کی متقاضی ہے لیکن ہم باوقار امن پر یقین رکھتے ہیں۔
امریکا نے پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالنے کا مطالبہ کردیا
بھارت کی جانب سے ویزا منسوخی سے مسائل جنم لے رہے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
رضوان سعید شیخ کا مزید کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کی جانب سے تاحال کسی قسم کا کوئی بھی ثبوت پاکستان یا دنیا کے سامنے نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی جابرانہ پالیسیوں، انتخابی مجبوریوں یا انتظامی کوتاہیوں کا بوجھ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا، اگر 7 لاکھ فوج کی موجودگی بھی مقبوضہ کشمیر میں امن کو یقینی نہیں بنا سکتی تو یہ بھارت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، گزشتہ سال پاکستان میں دہشت گردی کے تقریباً ایک ہزار واقعات پیش آئے، پاکستان نے دہشت گردی کی عالمی جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں اور اربوں ڈالر کا مالی نقصان اٹھایا۔