انڈیا کی مغربی ساحلی ریاست گوا کے ایک مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 یاتری ہلاک جبکہ 80 سے زائد یاتری زخمی زخمی ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ایجسنی روئٹرز کے مطابق بھگدڑ مچنے کا واقعہ جمعے کی رات شیرگاؤ گاؤں میں سالانہ شری لیرائی زترا تہوار کے دوران پیش آیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کی اور بتایا کہ ہزاروں افراد آگ پر چلنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
گوا کے ریاستی دارالحکومت پنجم کے ایک پولیس افسر وی ایس چاڈونکر نے صحافیوں کو بتایا کہ یاتری ایک مذہبی تقریب شریک تھے اور رسومات کی ادائیگی کے دوران لوگ جذباتی ہو گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ 6 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کم از کم 80 شدید زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ انڈیا میں بڑے ہندو مذہبی اجتماعات کے دوران بھگدڑ کے واقعات معمول کے مطابق رپورٹ کیے جاتے ہیں۔
رواں سال جنوری کے اواخر میں اترپردیش کے پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 30 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
چھ ہفتوں پر مشتمل یہ میلہ 13 جنوری کو پریاگ راج میں شروع ہوا تھا جس میں انڈیا اور دنیا بھر سے 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں نے شرکت کی۔
اس سے کچھ دن قبل ہی انڈین ریاست آندھرا پردیش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
گذشتہ سال جولائی میں اترپردیش میں ایک مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے 121 افراد ہلاک ہوئے تھے جو حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ جان لیوا حادثات میں سے ایک ہے۔