والدین ہوشیار! نابالغوں کے ہاتھ ’خطرناک‘ اے آئی لگ گیا

0 minutes, 0 seconds Read

گوگل کی جانب سے بچوں کی جیمینی اے آئی (Gemini AI) ایپس تک رسائی نے والدین کی تشویش میں اضافہ کر دیا۔

گوگل نے حال ہی میں والدین کو اطلاع دی ہے کہ 13 سال سے کم عمر بچے جلد ہی اپنی اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر فیملی لنک کے ذریعے جیمینی اے آئی ایپس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ یہ قدم اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اے آئی ٹولز کو نوجوان صارفین کے لیے دستیاب کرنے کا طریقہ بدل رہا ہے جس پر زیادہ تر منفی ردعمل سامنے آیا ہے۔

گوگل کا اے آئی چیٹ بوٹ جیمینی اب بچوں کے لیے کہانیاں پڑھنے اور ہوم ورک میں مدد دینے جیسی سرگرمیوں کے لیے دستیاب ہوگا۔ تاہم، کمپنی نے اس فیچر کے بارے میں واضح رہنمائی اور احتیاطی تدابیر فراہم کی ہیں۔ والدین کو بھیجے گئے ای میلز میں گوگل نے کہا کہ ”جیمینی غلطیاں کر سکتا ہے“ اور بچے “ایسا مواد دیکھ سکتے ہیں جسے آپ نہیں چاہتے۔

اگرچہ گوگل نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ بچوں کا ڈیٹا اے آئی ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ جیسا کہ اس کا تعلیماتی ورک اسپیس اکاؤنٹس کے لیے طریقہ ہے۔ پھر بھی اس بات پر سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا بچوں کو جنریٹو اے آئی کے سامنے لانا محفوظ اور مناسب ہے یا نہیں۔

تاہم گوگل کی جانب سے فیملیز کو دی جانے والی ہدایات میں ایک اہم نصیحت کی گئی ہے، والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں سے بات کریں اور وضاحت کریں کہ ”اے آئی انسان نہیں ہے“ اور انہیں ”چیٹ بوٹ کے ساتھ حساس معلومات شیئر نہ کرنے“ کی نصیحت کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر بچے فیملی لنک کے تحت اپنی ڈیوائسز کو منظم کر رہے ہیں، تو وہ خود جیمینی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے والدین اپنے بچوں کی اسکرین ٹائم کی نگرانی کر سکتے ہیں، ایپ کی حدود سیٹ کر سکتے ہیں، اور مخصوص مواد تک رسائی کو بلاک کر سکتے ہیں۔ تاہم، گوگل کے ترجمان کارل رائن نے دی ورج سے تصدیق کی کہ والدین فیملی لنک سیٹنگز کے ذریعے جیمینی تک رسائی کو مکمل طور پر غیر فعال کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب نوجوان پہلی بار جیمینی تک رسائی حاصل کرے گا تو انہیں ایک اضافی اطلاع موصول ہوجائے گی۔

Similar Posts