وزیراعظم کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، بھارت کے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات مسترد

0 minutes, 0 seconds Read

وزیراعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات اور علاقائی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا، وزیراعظم نے کہا کہ بغیر ثبوت کے واقعے کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی رابطے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے پہلگام واقعے سے جنوبی ایشیا میں موجودہ کشیدگی پر تشویش اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیر ثبوت کے واقعے کو پاکستان کے ساتھ جوڑنے کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان ان تحقیقات میں ملائیشیا کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا، بھارتی اقدامات مغربی سرحد پر انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹا رہے ہیں، رواں سال ملائیشیا کا سرکاری دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔

وزیراعظم سے سعودی سفیر کی ملاقات، خطے میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی

پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے قطر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند

اس سے قبل، کئی ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ نے پہلگام حملے پر پاکستانی موقف کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے واقعے پر غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔

جس کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی، اور بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دینے کا حکم دیا گیا تھا۔

Similar Posts