بھارت میں 45 سال سے مقیم 60 سالہ مبینہ پاکستانی خاتون گرفتار

0 minutes, 0 seconds Read

45 سال سے مغربی بنگال میں مقیم 60 سالہ پاکستانی خاتون کو بھارتی پولیس نے گرفتار کرلیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی بنگال کے ضلع ہوگلی سے ہفتے کے روز 60 سالہ پاکستانی خاتون کو ریاستی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ حکام کے مطابق خاتون کی شناخت فاطمہ بی بی کے نام سے ہوئی ہے، جو 1980 میں سیاحتی ویزے پر بھارت گئی تھیں اور اس کے بعد اپنے شوہر اور دو بیٹیوں کے ساتھ چاندن نگر میں بس گئیں۔

پولیس کے مطابق فاطمہ بی بی 1980 میں اپنے والد کے ساتھ راولپنڈی سے بھارت آئی تھیں۔ 1982 میں ان کی شادی چاندن نگر کے ایک بیکری کے مالک، مظفر ملک سے ہوئی اور اس کے بعد وہ مستقل طور پر وہیں مقیم ہوگئیں۔ تاہم، پولیس ریکارڈ میں ان کو ان کی آمد کے صرف ایک سال بعد غائب کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا اور ان کے امیگریشن اسٹیٹس پر کوئی مزید معلومات موجود نہیں تھیں۔

بھارتی مظالم سے تنگ کشمیری نوجوان نے دریا میں کود کر جان دے دی

رپورٹ کے مطابق فاطمہ بی بی کو ان کے شوہر کی دو منزلہ رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔ مقامی افراد نے گرفتاری پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فاطمہ کی غیر ملکی حیثیت کا علم نہیں تھا اور انہوں نے انہیں کمیونٹی کا ایک دیرینہ رکن قرار دیا۔

35 سال سے بھارت میں مقیم پاکستانی خاتون کو ملک بدری کا حکم

بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کے شوہر مظفر ملک نے دعویٰ کیا کہ فاطمہ چاندن نگر میونسپل کارپوریشن کے وارڈ 12 کی رجسٹرڈ ووٹر ہیں اور ان کے پاس آدھار اور پین کارڈ جیسی دستاویزات بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فاطمہ نے بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی تھی، تاہم اس عمل کو مکمل ہونے میں ابھی وقت لگ رہا ہے۔

پولیس کے مطابق قانونی کارروائیاں جاری ہیں اور ان کا اسٹیٹس امیگریشن کے قوانین کے مطابق جانچا جائے گا۔

جناح کا دو قومی نظریہ سچ ثابت، 41 سال سے بھارت میں مقیم ایک اور پاکستانی خاتون ڈی پورٹ

یہ گرفتاری 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام حملے کے بعد سامنے آئی جس میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

Similar Posts