پہلگام حملے کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزامات لگانے کی بھارتی کوششیں عالمی سطح پر ناکام ہو گئیں، اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھرپور انداز میں مؤقف پیش کرتے ہوئے بھارت کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں تمام پانچ ویٹو پاور ممالک نے پاکستان کا ساتھ دیا، جس پر بھارت میں بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی تجزیہ کاروں نے اپنی ویڈیوز اور بیانات میں مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی نظر آتی ہے، اور بھارت سفارتی محاذ پر تنہا ہو چکا ہے۔ تجزیہ کار نے کہا کہ فرانس، امریکہ، برطانیہ، روس اور چین، جنہیں بھارت اپنے قریبی اتحادی سمجھتا تھا، سبھی نے سلامتی کونسل میں پاکستان کی حمایت کی اور بھارت کا مؤقف مسترد کر دیا۔
بھارتی الزامات بے بنیاد، پاکستان امن کا خواہاں ہے، واشنگٹن میں رضوان سعید کی بریفنگ
تجزیہ کار کے مطابق وہ فرانس جس سے ہم رافیل خریدتے ہیں، وہ امریکہ جس سے ہم نے اربوں روپے کے ہتھیار خریدے، یہاں تک کہ روس اور چین بھی، سب پاکستان کے ساتھ کھڑے نظر آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں جب پاکستان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کا نام نہ لیا جائے تو کسی بھی ویٹو پاور ملک نے مخالفت کی ہمت نہ کی۔
پاکستان نے پہلگام حملے کو ایک فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ پاکستانی نمائندے نے واضح طور پر کہا کہ بھارت نے آج تک اس حملے سے متعلق کوئی ثبوت پاکستان کو فراہم نہیں کیا۔
بھارتی تجزیہ کار نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی پالیسی نہ جنگ کی ہے نہ امن کی، جبکہ عوام ہر گزرتے دن کے ساتھ سفارتی طور پر پس رہی ہے۔ جنگ کی صورت میں پسے گی تو بھارتی عوام، اور ہمیں اپنی لاشیں خود ہی اٹھانی پڑیں گی.
ادھر پاکستان کی جانب سے عالمی سطح پر مؤثر سفارت کاری اور سلامتی کونسل میں واضح مؤقف کو ملک کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔