افریقہ کے صحارا ریگستان کی ریت نے یورپ میں تباہی مچا دی

0 minutes, 0 seconds Read

یورپ میں شمسی توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، ایک نیا اور غیر متوقع چیلنج سامنے آ رہا ہے، اور وہ ہے ’صحارا کی دھول‘۔ یہ دھول شمسی توانائی کی پیداوار میں کمی کا سبب بن رہی ہے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق، شمالی افریقہ سے آنے والی یہ دھول یورپ میں شمسی توانائی کی کارکردگی کو متاثر کر رہی ہے، جو توانائی کے شعبے میں ایک نیا مسئلہ بن چکا ہے۔

یورپ کی جغرافیائی انویسٹیگیشن یونین جنرل اسمبلی 2025 میں پیش کی گئی تحقیق کے مطابق، شمالی افریقہ سے اٹھنے والی معدنی دھول نہ صرف یورپ میں فوٹوولٹائیک توانائی کی پیداوار کو کم کر رہی ہے بلکہ شمسی توانائی کی پیداوار کی پیش گوئی کو بھی مشکل بنا رہی ہے۔

ڈاکٹر گیورگی ورگا اور ان کی تحقیقاتی ٹیم، جو ہنگری اور دیگر یورپی اداروں سے تعلق رکھتی ہیں، نے 2019 سے 2023 تک 46 سے زائد صحارا کی دھول کے واقعات کا تجزیہ کیا، جس میں وسطی یورپ (ہنگری) اور جنوبی یورپ (پرتگال، اسپین، فرانس، اٹلی اور یونان) شامل ہیں۔

دہلی میں قدرت کا قہر: زلزلے سے بھی خطرناک ریت کے طوفان نے تباہی مچا دی

تحقیقات کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ صحارا سالانہ اربوں ٹن دھول ہوا میں چھوڑتا ہے، جس میں سے کروڑوں ٹن یورپ تک پہنچتی ہے۔

یہ ذرات جب فضا میں بلند ہو جاتے ہیں تو سورج کی روشنی کو منتشر کرتے ہیں، سطح کی تابکاری کو کم کرتے ہیں، اور بادلوں کی تشکیل کو بھی فروغ دیتے ہیں، جس سے شمسی پینلز کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

یہ تحقیق اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ موجودہ شمسی توانائی کی پیش گوئی کے ماڈلز میں ایک اہم خلا موجود ہے۔ روایتی ماڈلز عموماً جامد ایروسول ڈیٹا پر انحصار کرتے ہیں، جو دھول کے طوفانوں کے حقیقی وقت کے اثرات کو گرفت میں نہیں لے پاتے۔

اس کے نتیجے میں، شمسی توانائی کی پیداوار توقعات سے کم ہو سکتی ہے، جس سے متبادل توانائی کے بڑھتے ہوئے حصے کے ساتھ گرڈ میں عدم استحکام اور نقصانات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے پیش گوئی کے ماڈلز میں حقیقت پر مبنی، قریبی وقت میں دھول کے بوجھ کے پیمائش اور ایروسول بادل کے تعاملات کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے تاکہ دھول سے متعلق اتار چڑھاؤ کے لیے تیاری اور قابل اعتماد نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

ڈاکٹر ورگا کا کہنا ہے، ’ایک بڑھتی ہوئی ضرورت ہے کہ موسمیاتی اور معدنیاتی عوامل دونوں کو مدنظر رکھتے ہوئے متحرک پیش گوئی کے طریقے تیار کیے جائیں۔ ورنہ شمسی توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ، کارکردگی میں کمی اور گرڈ کی عدم استحکام کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے۔‘

عراق میں ریت کے طوفان کے باعث ہزاروں افراد اسپتال میں داخل، ائیرپورٹس بند کردیے گئے

فضا پر پڑنے والے اثرات کے علاوہ، صحارا کی دھول شمسی انفراسٹرکچر کے لیے طویل مدتی خطرات بھی پیدا کرتی ہے۔ دھول سے آلودگی اور رگڑ سے پینل کی کارکردگی میں مزید کمی آ سکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دیکھ بھال کے اخراجات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو بڑے پیمانے پر شمسی منصوبوں کی معاشی صلاحیت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

یورپ میں شمسی توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب اور اس کے ممکنہ فوائد کو دھول کے اثرات سے بچانے کے لیے جدید پیش گوئی کے طریقوں کو اپنانا بہت ضروری ہے۔ اس بات کی ضرورت ہے کہ تحقیقاتی ٹیمیں اس خطرے کا پیشگی اندازہ لگائیں اور شمسی توانائی کے استعمال کو موثر بنانے کے لیے بہتر حکمت عملی وضع کریں۔

Similar Posts