پاکستان میں کسی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا، جوابی کارروائی کے ڈر سے بھارت کی دہائیاں

0 minutes, 0 seconds Read

اپنے طیاروں کے ذریعے پاکستان میں میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی شروع ہونے پر بھارت نے دہائیاں دینا شروع کردی ہیں کہ اس نے پاکستان میں کسی فوج تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا۔

بھارت نے منگل کی شب پاکستان کے خلاف جارحیت کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے ’آپریشن سندور‘ میں 9 مقامات پر جیش محمد اور لشکر طیبہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستانی حکام کے مطابق بھارت نے پانچ مقامات پر حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا اور زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں بھارت کے تین طیارے تباہ کر دیئے ہیں اور ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر اڑا دیا ہے۔

اس کے بعد بھارتی میڈیا نے دہائیاں دینا شروع کردی کہ بھارت کا حملہ جنگ بڑھانے کیلئے نہیں تھا۔

ٹائمز آف انڈیا نے کہا کہ بھارت نے واضح کیا ہے کہ اس کی کارروائی دیکھ بھال کر، متناسب اور نوعیت کے اعتبار سے تناؤ نہ بڑھانے والی تھی اس لیے پاکستان کی کسی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے ’اہداف کے انتخاب اور کارروائی پر عمل میں بہت تحمل (restraint) کا مظاہرہ کیا ہے۔‘

یاد رہے کہ حملے کے بعد پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی جاری ہے اور امریکی ٹی وی سی این این نے بھی سری نگر کے قریب دھماکے کی خبر دی ہے۔

سوشل میڈیا پر منگل کی شب سامنے آنے والی دو ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مار گرائے گئے تین بھارتی طیاروں میں سے ایک مقبوضہ کشمیر میں گرا ہے۔

حملے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ اور دیگر حکام نے امریکہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کو فون کرکے اپنی صفائیاں پیش کی ہیں۔

Similar Posts