مصطفیٰ عامر قتل کیس: تحقیقات مکمل، ارمغان اور شیراز کے خلاف عبوری چالان واپس کردیا گیا

0 minutes, 0 seconds Read

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس نے تفتیش مکمل کر لی ہے اور ملزمان ارمغان اور شیراز کے خلاف عبوری چالان پراسیکیوشن آفس میں جمع کرا دیا ہے۔ عبوری چالان میں اہم شواہد اور گواہوں کے بیانات شامل کیے گئے ہیں، تاہم پراسیکیوٹر نے بعض قانونی اعتراضات لگا کر چالان تفتیشی حکام کو واپس کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی جانب سے عبوری چالان آئندہ ایک یا دو روز میں دوبارہ جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔ عبوری چالان میں بتایا گیا ہے کہ کیس میں 14 سے زائد گواہان کو شامل کیا گیا ہے، جن میں دو عینی شاہدین نے ملزمان کو شناخت کیا ہے۔ دونوں گواہوں کے بیانات دفعہ 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

چالان کے مطابق عینی شاہدین نے ارمغان اور شیراز کو مصطفیٰ عامر کے قتل میں براہ راست ملوث قرار دیا ہے۔ پولیس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ارمغان نے مصطفیٰ کو گھر بلا کر اس پر بدترین تشدد کیا، جس کے بعد شیراز کے ساتھ مل کر اسے مصطفیٰ کی ہی گاڑی میں بلوچستان منتقل کیا گیا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس؛ ملزم ارمغان کے خلاف سائبر کرائم سرکل میں مقدمہ درج

مزید بتایا گیا ہے کہ ملزمان نے بلوچستان پہنچ کر گاڑی کو آگ لگا دی، جس میں مصطفیٰ عامر کو زندہ جلا دیا گیا۔ پولیس نے چالان میں اس واقعے کو سنگین نوعیت کا قتل قرار دیا ہے اور عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔

Similar Posts