کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کی بلی یا کتا کیا کہنا چاہتا ہے؟ شاید وہ بھی کچھ باتیں ہم سے کرنا چاہتے ہوں، مگر ہم انہیں سمجھ نہیں پاتے۔ اب ایک چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے اس مسئلے کا حل ڈھونڈنے کی کوشش شروع کی ہے۔ بیڈو (Baidu)، جو چین کے سب سے بڑے سرچ انجن کا مالک ہے، نے ایک نیا پیٹنٹ دائر کیا ہے جس میں جانوروں کی آوازوں کو انسانوں کی زبان میں ترجمہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تو، کیا ہم جلد اپنے پالتو جانوروں کی باتیں سمجھ سکیں گے؟ آئیے اس دلچسپ خبر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
بیڈو نے چین کی نیشنل انٹیلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ایک پیٹنٹ دائر کیا ہے جس میں ایک ایسا سسٹم تجویز کیا گیا ہے جو جانوروں کی آوازوں کو انسانوں کی زبان میں ترجمہ کرے گا۔ یہ سسٹم جانوروں کی آوازوں، رویوں اور جسمانی علامات کو جمع کرے گا اور پھر ان کا تجزیہ کرے گا تاکہ جانور کی جذباتی حالت کو سمجھا جا سکے۔
جانوروں کی جذباتی حالت کا تجزیہ کرنے کے لئے اے آئی کا استعمال
اس سسٹم میں مصنوعی ذہانت یعنی ’اے آئی‘ کا استعمال کیا جائے گا جو جانوروں کے مختلف سگنلز کو پراسیس کرے گا۔ یہ سگنلز جانوروں کی آوازیں، جسمانی حرکات، اور ان کی جذباتی حالت پر کام کریں گے۔ سسٹم ان تمام معلومات کو ملا کر جانور کی جذباتی حالت کو سمجھنے کی کوشش کرے گا۔ اس کے بعد، ان جذبات کو انسانوں کی زبان میں ترجمہ کیا جائے گا تاکہ انسان اپنے پالتو جانور کی ضروریات اور جذبات کو بہتر طور پر سمجھ سکے۔
کیا یہ ممکن ہے؟
دنیا بھر میں کئی محققین جانوروں کی زبان کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسے کہ ’پروجیکٹ سیٹی‘ (CETI) اور ’ارتھ اسپیشیز پروجیکٹ‘۔ بیڈو کا یہ پیٹنٹ ان کی کوششوں کا تسلسل ہے، اور اس بات کی امید ہے کہ ایک دن ہم اپنے جانوروں کے ساتھ زیادہ بہتر اور گہرا تعلق قائم کر سکیں گے۔
چینی کمپنی کا یہ پیٹنٹ ابھی تحقیق کے مرحلے میں ہے، اس پروجیکٹ کی کامیابی یقینا ایک انقلاب ہوگا، اور ہم اپنے پالتو جانوروں کی زبان کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہو گا کہ ہم اپنے جانوروں کی ضروریات، درد، خوشی، یا پریشانی کو زیادہ مؤثر طریقے سے جان سکیں گے۔ یہ مستقبل کی طرف ایک اور قدم ہے۔