میرے پاس ہتھیار نہیں لیکن میں قلم کے ذریعے لڑوں گا ، انور مقصود

0 minutes, 0 seconds Read

انور مقصود کا کہنا ہے کہ مشکل حالات میں ہی معلوم ہوتا ہے کہ فوج کیوں ضروری ہے، میرے پاس ہتھیار نہیں لیکن میں قلم کے ذریعے لڑوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ شروع کرنا آسان مگر ختم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں بھارت کے جنگی جنون کے خلاف ادیبوں اور دانشوروں کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی۔ صدر آرٹس کونسل احمد شاہ، معروف ادیب و مزاح نگار انور مقصود اور ممتاز شاعر افتخار عارف نے موجودہ صورتحال پر اظہارِ خیال کیا۔

انور مقصود نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ ہم نے پانچ جہاز گرائے، مگر زمانہ بدل چکا ہے اب کوئی جنگ نہیں چاہتا۔

افتخار عارف نے پہلگام واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی انسانی جان ضائع ہو ہم اس کے خلاف ہیں۔ ہم شروع دن سے کہہ رہے ہیں کہ پہلگام واقعے کی غیرجانبدار تحقیقات کرائی جائیں۔ انڈیا ہمیشہ واقعہ ختم ہونے سے پہلے پاکستان پر الزام لگا دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی خودمختاری پر کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ افتخار عارف نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارے میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، ہمارے اہلِ قلم، صحافی اور دانشور سب امن کے حامی ہیں، لیکن اپنی خودمختاری کا دفاع بھی ہمارا حق ہے۔

صدر آرٹس کونسل احمد شاہ نے کہا کہ بھارت نے جنگی جنون میں مبتلا ہو کر پاکستان پر حملہ کیا، تاہم حملے کے بعد ہماری افواج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔

احمد شاہ نے کہا کہ ہم امن پسند قوم ہیں لیکن بھارتی جارحیت کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان نہ صرف اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرنا جانتا ہے بلکہ اپنے عوام اور سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔

Similar Posts