امریکہ اور برطانیہ کے درمیان بڑا تجارتی معاہدہ، امریکی صدر کا اہم اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں برطانیہ کے ساتھ ایک اہم اور ’تاریخی‘ تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جسے عالمی سطح پر عائد کردہ نئے ٹیرف کے بعد پہلا باقاعدہ معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس معاہدے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نہ صرف اقتصادی سطح پر بلکہ سفارتی طور پر بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط تر بنانے کی ایک کوشش ہے۔

معاہدے کے تحت امریکہ کی گوشت، اسٹیل، ایلومینیم اور زرعی مصنوعات کو برطانیہ کی منڈیوں تک زیادہ رسائی حاصل ہو گی، جو امریکی برآمدکنندگان کے لیے خوش آئند ہے۔ دوسری جانب، برطانوی کارساز اداروں کو بھی امریکی منڈی میں کچھ ریلیف دیا جائے گا کیونکہ ان پر عائد چند امریکی ٹیرف کم کیے جائیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی ختم کرنے کیلئے مدد کی پیشکش کردی

یہ معاہدہ ایک علامتی موقع پر سامنے آیا ہے۔ برطانوی وزیرِاعظم کیئراسٹارمر نے اسے نہ صرف اقتصادی کامیابی قرار دیا بلکہ اسے اتحادی افواج کی نازی جرمنی پر فتح کی 80 ویں سالگرہ کے موقع سے جوڑ کر اسے تاریخی حیثیت دی۔ دونوں رہنماؤں نے ٹیلیفون پر بات چیت کے دوران اس معاہدے کو مثبت پیش رفت قرار دیا۔

اگرچہ معاہدے کی مکمل تفصیلات ابھی منظرعام پر نہیں آئیں، لیکن یہ طے کیا گیا ہے کہ بات چیت کا عمل جاری رہے گا اور مستقبل میں مزید نکات طے کیے جائیں گے۔ امریکہ کی جانب سے برطانیہ پر 10 فیصد کا عمومی ٹیرف بدستور قائم رہے گا، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ معاہدہ مکمل رعایتوں پر مبنی نہیں بلکہ مرحلہ وار پیش رفت کا آغاز ہے۔

ٹرمپ نے تنقیدی کوریج کرنیوالے امریکی میڈیا کے اداروں کو بدعنوان قرار دے دیا

صدر ٹرمپ نے اس موقع پر یہ بھی امید ظاہر کی کہ جلد ہی چین اور یورپی یونین کے ساتھ بھی مثبت اور تعمیری مذاکرات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ان کے اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکہ مستقبل قریب میں اپنے بین الاقوامی تجارتی تعلقات میں مزید بہتری لانے کا خواہاں ہے۔

Similar Posts