’طلاق کے بعد کمزور نہیں، مضبوط بن گئی ہوں‘، جنیفر لوپیز

0 minutes, 0 seconds Read

معروف امریکی گلوکارہ، اداکارہ اور کاروباری شخصیت جنیفر لوپیز نے حالیہ انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی کے نشیب و فراز پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے نہ صرف اپنی حال ہی میں ختم ہونے والی شادی پر روشنی ڈالی، بلکہ اس کے بعد کے چیلنجز اور اپنی اندرونی تبدیلیوں پر بھی گفتگو کی۔

شہزادی ’کیٹ‘ کے پسندیدہ جھمکے پانے کا سنہری موقع

جنیفر لوپیز اور ہالی ووڈ کے معروف اداکار بین ایفلیک نے جولائی 2022 میں لاس ویگاس میں سادگی سے شادی کی تھی، جو دنیا بھر کے مداحوں کے لیے ایک حیرت انگیز اور خوش کن خبر تھی۔

دونوں کی جوڑی ماضی میں بھی خبروں کا مرکز رہی، اور ان کا دوبارہ ساتھ آنا ”بینفر“ کے نام سے شہرت پا چکا تھا۔

62 سالہ ٹام کروز کی جوانی کا راز، کیا پلاسٹک سرجری نے بڑھتی عمر کو شکست دی؟

تاہم، صرف دو سال بعد اگست 2024 میں، دونوں نے اختلافات کے باعث راہیں جدا کر لیں۔ یہ طلاق شوبز انڈسٹری کے سب سے زیادہ چرچے میں رہنے والے رشتوں میں سے ایک کے خاتمے کا اعلان تھی۔

اپنے انٹرویو میں جنیفر لوپیز نے بتایا کہ اس طلاق کے بعد انہوں نے خود کو ازسرِ نو سنوارا اور مضبوط بنایا۔

اُنہوں نے کہا، ”میں نے اپنے 17 سالہ جڑواں بچوں میکس اور ایمی سے وعدہ کیا تھا کہ یہ وقت کٹھن ضرور ہے، لیکن میں اس میں سے ایک بہتر اور مضبوط انسان بن کر نکلوں گی۔ آج وہ خود بھی یہ دیکھتے ہیں اور مجھے اس بات کا سکون ہے۔“

جنیفر لوپیز نے نہ صرف اپنی ذاتی زندگی کو سنبھالا بلکہ میوزک کی دنیا میں ایک نئے سفر کا آغاز کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

وہ 2025 میں اپنا نیا میوزیکل ٹور ”اپ آل نائٹ“ شروع کرنے جا رہی ہیں، جس کے لیے مداحوں میں بے حد جوش پایا جاتا ہے۔

یہ ٹور ان کی زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا، جس میں وہ نہ صرف ایک فنکار بلکہ ایک مضبوط ماں اور بااعتماد خاتون کے طور پر سامنے آئیں گی۔

شادی کے دوران، جنیفر اور بین نے بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کی بیٹی ایشا امبانی کا ایک شاندار گھر 500 کروڑ روپے میں خریدا تھا، جو ان کے شاہانہ طرز زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔ اگرچہ یہ رشتہ اختتام کو پہنچا، لیکن اس کی چمک اور یادیں آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔

جنیفر لوپیز کا یہ انٹرویو اُن تمام خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہے جو زندگی میں کسی بڑے ذاتی صدمے کے بعد خود کو دوبارہ سنوارنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ، ”ہم سب کے اندر وہ طاقت موجود ہوتی ہے، بس اُسے پہچاننے اور نکھارنے کی ضرورت ہوتی ہے۔“

Similar Posts