بھارتی صحافی عارفہ خانم کو جنگ مخالف پوسٹ پر ہندو انتہا پسندوں کی دھمکیوں کا سامنا

0 minutes, 0 seconds Read

نامور بھارتی صحافی عارفہ خانم کو جنگ کے خلاف بیان پر ہندو انتہا پسندوں کی نفرت، دھمکیوں اور فحش پیغامات کا سامنا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق فیکٹ چیکنگ ادارہ آلٹ نیوز کے مطابق یہ ہراسانی اتفاقیہ نہیں ہے، یہ ہندو توا نائٹ نامی اکاؤنٹ سے ہو رہی ہے۔ ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے انھیں ملک دشمن اور غدار قرار دیا جا رہا ہے۔ اس اکاؤنٹ سے کئی مسلم صحافیوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

بھارتی پولیس اورحکومت کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔۔ ناقدین کی رائے مطابق یہ خاموشی ایسے رکیک حملوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے ۔ عارفہ خانم شیروانی دی وائر کی سینئر ایڈیٹر اور ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں۔

ایوارڈ یافتہ صحافی اور’’ دی وائر’’ کی سینئر مدیر عارفہ خانم شیروانی نے ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں الزام لگایا کہ ان کا نجی فون نمبر اور ای میل ایڈریس عام کر دیا گیا، جس کے بعد انہیں انتہا پسند ہندوئوں کے دھمکی آمیز فون اور پیغامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے اپنی پریشانی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا گزشتہ 24 گھنٹوں سے مجھے مسلسل دھمکی آمیز پیغامات اور کال موصول ہو رہی ہیں۔ یہ ہراسانی ہے۔ یہ خطرناک ہے اورقابل مذمت ہے۔

عارفہ نے توہین آمیز پیغامات کے اسکرین شاٹس شیئر کیے جن میں سے ایک میں کہا گیا، تم مسلمان ہو۔ اسی لیے تم دہشت گرد پاکستان کیلئے اتنی ہمدردی رکھتی ہو تو پاکستان جائو، لیکن اب بازی ختم ہو چکی ہے۔

اس کے ساتھ قرآن پاک کی بے حرمتی کی تصاویر بھی شامل تھیں، ساتھ ہی مذہب اسلام کے تعلق سے نازیبا کلمات کہے گئے تھے۔

عارفہ خانم نے اس قسم کے متعدد پیغامات شیئر کئے جن میں انہیں برا بھلا، پاکستان کا ہمدرد، اسلام اور نبیﷺ کی شان میں گستاخانہ باتیں لکھی گئی تھیں، ساتھ ہی انہیں پاکستان میں جابسنے کی ہدایت دی جا رہی تھی۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عارفہ نے ایکس پر جنگ کی مذمت کرتے ہوئے پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا ’ امن محب وطن ہے۔ جنگ تباہی ہے۔ سرحدیں خون نہیں بہاتیں، لوگ بہاتے ہیں۔ جنگ روکو۔ اب فوری طور پر کشیدگی کم کرو۔

الٹ نیوز کے محمد زبیر نے تصدیق کی کہ ایکس ہینڈل ’’ہندوتوا نائٹ،‘‘ جو مبینہ طور پر چندن شرما نامی شخص چلاتا ہے، اس موہوم واقعے کے پیچھے ہے۔

اس سے قبل اسی ایکس ہینڈل نے ہندوستانی تحقیقاتی صحافی رانا ایوب کے نمبر کو بھی عام کیا تھا اور اپنے فالوورز کو انہیں ٹیکسٹ کرنے کی ترغیب دی تھی۔صحافی مینا موہن نے اس واقعے کو شرمناک قرار دے کر حکومت سے اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Similar Posts